ظہر کی چار رکعت سنت چھوٹ گئی تو فرض کے بعد پہلے فوت شدہ سنت پڑھے یا بعد والی؟

 سوال نمبر 1262


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ. 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ اگر کسی کی ظہر کی پہلے والی چار رکعت سنت چھوٹ گئی اور جماعت میں شریک ہوگیا تو اب جماعت کے بعد پہلے وہ فوت شدہ چار رکعت سنتیں ادا کرے گا یا دو رکعت والی سنت؟ 

جواب عنایت فرمائیں! بینوا وتوجروا۔ 

 المستفتی: فوزان رضا برکاتی بائسی پورنیہ بہار۔ 




 


وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمٰن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوہاب:

جماعت ختم ہونے کے بعد پہلے دو رکعت سنت پڑھے پھر چار رکعت سنت  جو رہ گئی تھی ان کو پڑھے۔ اگر پہلے بھی پڑھ لیا تب بھی ہوجائے گی۔ 


جیسا کہ حضور صدرالشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ و الرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ:

ظہر یا جمعہ کے پہلے والی سنت فوت ہوگئی اور فرض پڑھ لئے تو اگر وقت باقی ہے بعد فرض کے پڑھے اور افضل یہ ہے کہ پچھلی سنتیں پڑھ کر ان کو پڑھے۔ 

(بہار شریعت مطبوعہ دعوت اسلامی، جلد۱، حصہ۳،صفحہ ۶۶۴)


ایساہی مصنف مومن کی نماز علامہ عبد الستار ہمدانی برکاتی نوری فتاویٰ رضویہ، جلد۳ کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیں کہ:

اگر کسی نے ظہر کی جماعت کے پہلے کی چار رکعت سنتیں نہ پڑھی ہوں اور جماعت قائم ہوجائے تو جماعت میں شریک ہوجائے۔ اور جماعت کے بعد دو رکعت سنت پڑھنے کے بعد چار رکعت سنت پڑھ لے۔

(مومن کی نماز، صفحہ ۱۱۷)


۔واللہ تـعـالـی و رســولــہ ﷺ اعلم بالصواب۔ 

کـتـبہ: مـحـمـد چـاند رضــا اسمٰعیلی، دلانگی،

 متــعلم دارالــعـلوم غــوث اعــظم،مســـکیڈیہ، ہزاری باغ،جـھـارکھنڈ۔

۱۱/جمادی الاولی ۱۴۴۲ ہجری۔ 

۲۷/ دسمبر ۲۰۲۰ عیسوی۔







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney