نماز میں سورہ فاتحہ پڑھنا بھول جائے تو کیا حکم ہے؟

 سوال نمبر 1263


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: اگر کوئی شخص حالت نماز میں سورہ فاتحہ پڑھنا بھول جائے تو کیا حکم ہے؟ 

سائل محمد وقار احمد رضوی مرادآباد یوپی




 



وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب:

سورۂ فاتحہ کا بھول جانا اگر قبلِ سجدۂ رکعت یاد آئے تو پلٹ کر سورۂ فاتحہ پڑھ کر  رکوع کرنا ہے اگرچہ پہلے کر چکا تھا، پھر قعدۂ اخیرہ سجدۂ سہو کرنا واجب ہے،

 

اور اگر سجدہ میں یا بعدِ سجدہ یاد آیا تو پلٹنے کی حاجت نہیں صرف قعدۂ اخیرہ میں سجدۂ سہو کافی ہے"


جیساکہ حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ محمد امجد علی علیہ الرحمہ عالمگیری کے حوالے سے تحریر فرماتے ہیں : 

 الحمد پڑھنا بھول گیا اور سورت شروع کر دی اور بقدر ایک آیت کے پڑھ لی اب یاد آیا تو الحمد پڑھ کر سورت پڑھے اور سجدہ واجب ہے۔ یوہیں اگر سورت کے پڑھنے کے بعد یا رکوع میں یا رکوع سے کھڑے ہونے کے بعد یاد آیا تو پھر الحمد پڑھ کر سورت پڑھے اور رکوع کا اعادہ کرے اور سجدۂ سہو کرے۔


 (بہار شریعت حصہ چہارم  سجدہ سہو کا بیان مسئلہ ۱٦) 


اور سرکار اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیں : 


اگر رکوع میں یا بعد الرکوع یعنی قومہ میں یاد آئے تو واجب ہے کہ پلٹ کر سورہ فاتحہ ملائے پھر رکوع کرے اور اخیر میں سجدہ سہو کرے، اگر دوبارہ رکوع نہیں کیا تو نماز فاسد ہوگئی کہ فرض ترک ہوا اور اگر نہیں پلٹا تو سجدہ سہو سے تلافی نہیں ہو سکتی کہ جان بوجھ کر واجب ترک کیا، البتہ اگر سجدے میں یاد آئے کہ سورہ فاتحہ بھول گیا ہے تو سجدہ سہو سے نماز ہوجائے گی، 


( فتاویٰ رضویہ قدیم جلد سوم صفحہ ۱۲۳ مکتبہ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی)


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 


کتبہ: فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ

۱٤ جمادی الاول ۲٤٤١؁ ھجری







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney