بیٹھ کر اذان دینا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1346


السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: بیٹھ کر اذان دینا جائز ہے یا نہیں؟

 حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں اللہ رب العزت تمام مفتیان عظام علمائے کرام کا سایہ ہمارے سروں پر قائم و دائم رکھے آمین ثم آمین یارب العالمین 

آپ کی دعاؤں کا طالب 

قاری سید شبیر حسین نقوی بخاری پھول نگر ضلع قصور






وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب:


نماز پنجگانہ کے لئے بیٹھ کر اذان دینا مکروہ ہے

ہاں اپنے کسی مقصد کے لئے بیٹھ کر اذان دینے میں کوئی حرج نہیں 


جیسا کہ فتا وی عالمگیری میں ہے: "ویکرہ الاذان قاعدا وان اذن لنفسه قاعدا فلا بأس به" (عالمگیری ج١،ص٦٠)


اور حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ حضرت علامہ امجد علی اعظمی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ: بیٹھ کر اذان دینا مکروہ ہے اگر کہی اعادہ کرے مگر مسافر اگر سواری پر اذان کہہ لے تو مکروہ نہیں 


(بہار شریعت ج ١،ح ٣ ،ص ٢٠ ،قدیم) 


مذکورہ بالا عبارت سے معلوم ہوا کہ بیٹھ کر اذان دینا مکروہ ہے 

لہذا اعادہ کیا جائے


واللہ تعالی اعلم باصواب 



کتبہ: محمد فرقان برکاتی امجدی


٩/جمادی الآخر، ۱۴۴۲

٢٥/جنوری٢٠٢١







ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

  1. بہت ہی اچھا اور دل کو چھو جانے والامسٸلہ ہے اللہ کریم آپ حضرات کے معلومات میں اضافہ کرے آمین

    جواب دیںحذف کریں

Created By SRRazmi Powered By SRMoney