سوال نمبر 1348
الســـلام علیکم و رحمۃاللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ میں کہ: دو دن کے بچہ کو بنا جنازہ ادا کئے دفنا دیا ہے اب کیا کریں؟
جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں
سائل: محمد ذوالفقار پالی راجستھان سے
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجوابــــ بعون الملك الوھاب:
جب تک کہ لاش پھٹ جانے کا گمان غالب نہ ہو اس وقت تک اس کی قبر پر نماز ادا کرنے کا حکم ہے!
جیسا کہ حضور صدر الشریعہ مفتی امجد علی صاحب علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں:
"عموماً اموات کی لاشیں تین دن یا دس دن یا کم و بیش میں پھٹ جاتی ہیں اسی وجہ سے اگر میت بغیر نماز دفن کر دی گئی ہو تو جب تک اس کے پھٹ جانے کا غالب گمان نہ ہو قبر پر نماز پڑھنے کا فقہاء حکم دیتے ہیں"
اور تفسخ کی مقدار میں اختلاف ہے, اصح یہ ہے کہ اس کی کوئی مقدار نہیں,
درمختار میں ہے
"صل على قبره ما لم يغلب على الظن تفسخه من غير تقدير و هو الاصح"
(فتاوی امجدیہ جلد اول صفحہ نمبر۳۲۶)
کتبہ: محمد الطاف حسین قادری عفی عنہ
0 تبصرے