آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

حضور ﷺ کے چچا ابو طالب کو "جناب" ابوطالب کہنا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1349


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ۔

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: حضرتِ ابو طالب کو جنابِ ابو طالب کہنا کیسا ہے ۔

جواب عنایت کیجئے کرم نوازش ہوگی ۔

المستفتی :توصیف برکاتی ناگپور






وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب:

حضور ﷺ کے چچا ابو طالب کو جنابِ ابوطالب  کہہ سکتے ہیں لیکن حضرت کہنے کی اجازت نہیں 


حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ سے سوال ہوا حضور ﷺ کے چچا ابو طالب کو حضرت کہنا کیسا اور ان کو حضرت ابو طالب کہہ سکتے ہیں یا نہیں؟ 

آپ نے جواب میں ارشاد فرمایا کہ: ابوطالب کو حضرت کہنے کی اجازت نہیں اس لئے کہ ان کی موت کفر پر ہوئی ، 

(فتاویٰ برکاتیہ صفحہ ۳۵۸) 


جنابِ ابو طالب نے اگرچہ حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کی بڑی مدد کی مگر وہ ایمان نہیں لائے تھے تفصیل کے لئے اعلی حضرت علیہ الرحمة والرضوان کا رسالۂ مبارکہ / "شرح المطالب فی مبحث ابی طالب" ملاحظہ ہو فتاویٰ رضویہ مترجم جلد ۲۹ میں یہ رسالہ شامل ہے، 


 واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب


کتبہ: فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ


۸ جمادی الثانی ۲٤٤١؁ ھجری




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney