آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

جس کھیت میں فصل ہو اس میں پیشاب و پاخانہ کرنا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1357


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے دین شرع متین اس مسئلہ میں کہ اس کھیت میں جس میں کوئی کھانے والی چیز موجود ہو اور پھل بھی آگئے ہوں تو اس میں پیشاب و پاخانہ کرنا کیسا ہے ؟ 

بینوا وتوجروا 

المستفتی : محمد اسلام قادری ڈومریا گنج سدھارتھ نگر یوپی ۔ 






وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک الوھاب: جس کھیت میں فصل موجود ہو اس میں پیشاب و پاخانہ کرنا مکروہ ہے ۔


جیسا کہ فقیہ اعظم حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ مفتی محمد امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریرفرماتےہیں:


کوئیں یا حوض یا چشمہ کے کنارے یا پانی میں اگرچہ بہتا ہوا ہو یا گھاٹ پر یا پھل دار درخت کے نیچے یا اس کھیت میں جس میں زراعت موجود ہو یا سایہ میں جہاں لوگ اٹھتے بیٹھتے ہوں یا مسجد اور عید گاہ کے پہلو میں یا قبرستان یا راستہ میں یا جس جگہ مویشی بندھے ہوں ان سب جگہوں میں   پیشاب، پاخانہ مکروہ ہے۔ یونہی   جس جگہ وُضو یا غُسل کیا جاتا ہو وہاں پیشاب کرنا مکروہ ہے۔  


 (الدرالمختار ‘‘ و ’’ردالمحتار ‘‘ ، کتاب الطھارۃ، فصل الاستنجاء، مطلب: القول مرجح علی الفعل، جلداول ۱ ، صفحہ  ٦١١  ،٦١٣) 


(و ’’ الفتاوی الھندیۃ ‘‘ ، کتاب الطھارۃ، الباب السابع في النجاسۃ و أحکامھا، الفصل الثالث، جلداول ۱ صفحہ ۵۰) 


(ماخوذ بہارشریعت جلداول حصہ دوم صفحہ ٤١٢ المکتبۃالمدینہ دعوت الاسلامی)


وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب 



کتبہ: العبد ابو الفیضان محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ

دارالعلوم اھلسنت محی السلام 

بتھریا کلاں ڈومریا گنج سدھارتھ نگر یوپی 

٨/ جمادی الاولی ١٤٤٢ھ

٢٢/ جنوری ٢٠٢١ ء




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney