آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کیا عقیقے کے کھانے میں سگائی اور شادی کی دعوت کرسکتے ہیں؟

 سوال نمبر 1372


السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عقیقے کے کھانے میں سگائی اور شادی کی دعوت نپٹا سکتے ہیں؟ جواب عنایت فرمائیں آپ کی عین نوازش ہوگی

المستفتی: محمد عمران خان رضوی تحسینی ثم پیلی بھیتی






وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ و برکاتہ

الجواب بعون الملک الوہاب: 

عقیقہ کا گوشت غرباء و مساکین  پر تقسیم کرکے انہیں کھلایا جائے یا گوشت بنا کر غرباء و مساکین واقرباء  و احباء کی دعوت و ضیافت کرکے یا شادی و سگائی کی محفل میں بطور دعوت کھلایا  جائے جائز ہے۔


جیسا کہ فقیہ ملت مفتی جلال الدین احمد امجدی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں  کہ:

 عقیقہ کا گوشت غرباء و مساکین قریبی رشتہ دار اور دوست و احباب میں کچا تقسیم کریں یا پکا کر دیں یا ان کو دعوت دے کر کھلائیں سب جاٸز ہے۔

{فتاوی فقیہ ملت جلد دوم بحوالہ بھار شریعت  ح ١٥ ص ١٥٥}

 

لہذا گوشت کا پلاؤ بنا کر بذریعہ دعوت جو رشتہ داروں کو کھلایا جاتا ہے یا ولیمہ میں کھلایا جاتا ہے سب جائز و درست ہے اگرچہ شادی کے کارڈ میں عقیقہ کا کوئی ذکر نہیں رہتا 

(فتاوی فقیہ ملت ج ٢ ص ٢٥٦)

واللہ اعلم بالصواب 


کتبہ: محمد ساجد چشتی شاہجہاں پوری خادم مدرسہ دارارقم محمدیہ میر گنج بریلی 




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney