‎قربانی کا گوشت فروخت کرنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 1629

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ زید نے بکر کو قربانی کا گوشت دیا تو کیا بکر اس گوشت کو فروخت کر سکتا ہے یا نہیں؟ 

المستفتی : شہنشاہ عالم ضلع : الہ آباد


وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب 

زید نے بکر کو قربانی کا گوشت دیا تو اب وہ گوشت بکر کی ملکیت ہوگئی بکر چاہے تو اسے بیچے یا کھائے 

اس میں شریعت کی طرف سے کوئی ممانعت نہیں !

 ہاں زید کے لئے یہ گوشت بیچنا جائز نہیں !

 جیساکہ کتب فقہ و فتاوی میں ہے کہ اگر کوئی اپنے دوست کو یا احباب کو یا کسی کو چمڑا دے سکتا ہے اور وہ اسے بیچ کر پیسہ لے سکتا ہے 

جیسا کہ مدارس دینیہ میں لوگ دیتے ہیں اور مدارس اسلامیہ والے اسے بلا حیلہ شرعی کے بیچ کر مدرسے کے کام میں اس پیسے کو  صرف کرتے ہیں 

(ماخوذ از بہار شریعت، ج  ٣، ح ١٥، ص ٣٤٧)

 اور حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ گوشت کا بھی وہی حکم ہے جو چمڑے کا ہے کہ اس کو اگر ایسی چیزکے بدلے بیچا جس میں ہلاک کرکے نفع حاصل کیا جائے تو صدقہ کردے۔ 

(بہارشریعت، ج ٣، ص ٣٤٧)


حاصل کلام یہ کہ زید نے جو گوشت بکر کو دیا اس کو بکر بیچ سکتا ہے مگر نہ بیچنا انسب ہے اسلئے کہ لوگ انہیں حقارت کی نظر سے بھی دیکھ سکتے ہیں اسلئے بہتر یہی ہے کہ نہ بیچے


واللہ تعالی اعلم بالصواب 

        کتبہ

 محمد مدثر جاوید رضوی

 مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج

 ضلع کشن گنج بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney