‎مالک نصاب اپنی طرف سے قربانی نہ کرکے دوسرے کی طرف سے کرے تو؟

سوال نمبر 1640

السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ


کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں


کہ زید مالک نصاب ہے اس نے بکرا بھی خرید لیا ہے اور قربانی اس نے اپنی طرف سے نہ کرکے اپنے مرحوم والد کی طرف سے کردی تو آیا اس صورت میں زید کے ذمہ سے وجوب ساقط ہوگا یا نہیں 

جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی


المستفتی محمد نثار نظامی مہراج گنج



وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

الجواب بعون الملک الوھاب 

زید مالک نصاب ہے اور اپنی طرف سے قربانی نہ کرکے اپنے مرحوم والد کی طرف سے کی تو ایسی صورت میں زید پر سے وجوب قربانی ساقط نہ ہو گا 

اور وجوب قربانی ساقط نہ ہونے کے سبب گنہگار بھی ہوگا !

ایسا ہی ایک سوال کے جواب میں حضور فقیہ ملت مفتی جلال الدین امجدی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ جس شخص نے اپنی ماں اور باپ کے نام سے قربانی کی وہ قربانی صحیح ہو جائے گی!

لیکن اگر وہ شخص مالک نصاب ہے تو اس پر اپنے نام سے بھی قربانی کرنا واجب ہے۔ ایسا شخص اگر اپنے نام سے بھی قربانی نہیں کرے گا تو گنہگار ہوگا اس لئے کہ اس نے اپنے سر سے قربانی کا بوجھ نہیں اتارا  (فتاوی فیض الرسول جلد دوم صفحہ ٤٤٠)

اسی میں صفحہ ٤٤٥ پر ہے۔ صاحب نصاب اگر مذکورہ طریقہ پر کرے گا اور اپنی طرف سے نہیں کرے گا تو ترک واجب کے سبب گنہگار ہوگا اس پر لازم و واجب ہے کہ اپنی طرف سے قربانی کرے اور بزرگوں کی طرف سے کرنا چاہتا ہے تو انکے لئے دوسرے جانور کا انتظام کرے ۔

 

واللہ تعالی اعلم بالصواب 


          کتبہ

 محمد مدثر جاوید رضوی 

مقام۔ دھانگڑھا، بہادر گنج 

ضلع۔ کشن گنج بہار







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney