آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

‎واجب چھوٹ جانے پر نماز کا کیا حکم ہے؟


سوال نمبر 1699


اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ امام صاحب سے دورانِ نماز واجب ترک ہوگیا اور اس واجب کی ادائیگی بھی نماز میں نہیں ہوئی تو کیا نماز دوبارہ پڑھنی پڑے گی اور اگر دوبارہ پڑھنی ہوگی  تو کیا دوسرا فرد جو پہلی نماز میں نہیں تھا دوسری نماز میں شامل ہوسکتا ہے؟ 

المستفتی : مختار احمد 

ضلع پیلی بھیت یو پی



وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب بعون الملک العزیز الوھاب:

ترک واجب کے سبب جماعت دوبارہ قائم کی گئی تو نیا آنے والا مقتدی شریک نہیں ہو سکتا 


جیسا کہ فتاوی امجدیہ میں حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علامہ امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں: اگر نماز بر بناۓ ترک واجب ہے یعنی نماز مکروہ تحریمی ہوئی ہے تو نیا مقتدی فرض پڑھنے والا اس کے ساتھ شریک نہیں ہو سکتا کہ امام کا فرض مگر چونکہ ناقص طور ادا ہوا اس لۓ اس نقصان کو دفع کرنے کے لئے اعادہ کرتا ہے 

(جلد اول صفحہ نمبر ۱۶۹)


اور فتاوی رضویہ شریف میں حضور اعلٰی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ: نماز اگر  ترک فرض کے سبب دہرائی جاۓ نیا شخص شریک ہو سکتا ہے ورنہ نہیں 

(جلد سوم صفحہ ۳۱۹ قدیم مکتبہ کراچی پاکستان)

واللہ تعالی اعلم بالصواب 


کتبــــــــــــــــہ: محمد معراج رضوی سنبھلی




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney