سوال نمبر 1698
السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا واٹس ایپ پر سلام کا جواب دینا واجب ہے؟ جواب عنایت فرمایں نوازش ہو گی
المستفتی: محمد شکیل قادری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک والوہاب:
بالکل سلام کا جواب دینا واجب کیونکہ اس کا حکم مسیج و خط کے مثل ہے۔
حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ خلیفۂ اعلیٰ حضرت فقیہ اعظم ہند مفتی محمد امجد علی اعظمی رضوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں: "خط میں سلام لکھا ہوتا ہے اس کا بھی جواب دینا واجب ہے اور یہاں جواب دو طرح ہوتا ہے، ایک یہ کہ زبان سے جواب دے، دوسری صورت یہ ہے کہ سلام کا جواب لکھ کر بھیجے (درمختار، ردالمحتار)
مگر چونکہ جواب سلام فوراً دینا واجب ہے اگر فوراً تحریری جواب نہ ہو جیسا کہ عموما یہی ہوتا ہے کہ خط کا جواب فوراً ہی نہیں لکھا جاتا خواہ مخواہ کچھ دیر ہوتی ہے تو زبان سے جواب فوراً دے دے، تاکہ تاخیر سے گناہ نہ ہو۔ اسی وجہ سے علامہ سید احمد طحطاوی نے اس جگہ فرمایا: وَالنَّاسُ عَنْہُ غَافِلُوْنَ یعنی لوگ اس سے غافل ہیں ۔اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ جب خط پڑھا کرتے تو خط میں جو السَّلام عَلَیْکُمْ لکھا ہوتا ہے اس کا جواب زبان سے دے کر بعد کا مضمون پڑھتے "اھ
( بہار شریعت ج 3 ح 16 سلام کا بیان ص 463 مسئلہ 25 مکتبہ دعوت اسلامی )
مذکورہ عبارت سے واضح ہوا کہ واٹس ایپ کے سلام کا جواب دینا واجب ہے اور اگر لکھ کر نہ ہو سکے تو زبان سے جواب دے دے کہ واجب کو ترک کرنا گناہ ہے۔
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ: محمد ریحان رضا رضوی
فرحاباڑی ٹیڑھاگاچھ وایہ بہادر گنج
ضلع کشن گنج بہار انڈیا
2 تبصرے
یہ تبصرہ مصنف کی طرف سے ہٹا دیا گیا ہے۔
جواب دیںحذف کریںالسلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
جواب دیںحذف کریںاحقر محمد دلشاد خان لطیفی ستھن شریف ضلع امیٹھی یو پی
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان عظام اس مسلہ کے بارے میں کہ ابوبکر نے ہیوی ڈپوزٹ دیکر مکان لیا کیا ہیوی ڈپوزٹ دیکر کرایہ پر مکان لینا جائز ہے کہ نہیں یا ہیوی ڈپوزٹ پر مکان لےکر اس کو کسی دوسرے کو کرایہ پر دینا جائز ہے کہ نہیں از رووے شرع کیا حکم ہے مدلل جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی فقط والسلام