آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

شان ‏رسالت ‏میں ‏دلال ‏جیسے الفاظ استعمال کرنے ‏والے ‏پر ‏حکم ‏شرع؟ ‏


سوال نمبر 1777

 السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ

سنی محمدیہ مسجد سنگھرش نگر  چاندی والی پلاٹ ٢٤ کے امام کی گستاخی سرکار دوعالم صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں 

سوال : (٣)

 مولانا غلام علی آزاد ٢٠٢٠ کے جمعہ دن  تقریر کے دوران جو الفاظ استعمال کیے ۔

وہ یہ ہے کہ آج اسی طریقے ہمیں کوئی گھر خریدنا ہوتا ہے تو جو شخص ہمیں اس گھر کی تفصیلات بتاتا ہے جسے بروکر (دلال ) کہتے ہیں اسی طرح سے ہمارے سرکار ہمیں جنت اور دوزخ کے بارے میں بتایا ہے یعنی جو کام آج ایک بروکر کرتا ہے اسی طرح ہمارے سرکار نے بھی کیا ہے صاف لفظوں میں اگر کہا جائے تو آج کے( بروکر) اور ہمارے سرکار میں کوئی فرق نہیں ہے 

تو ایسا شخص از روۓ شرع مسلمان ہے یا نہیں؟ 

المستفیون محمد جعفر صدیقی ۔امتیاز احمد شیخ۔ بدر الدین ۔ یاسین شیخ ۔ امین بھائی اور مشرف بھائی وغیرہم


وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجواب

بروکر یعنی( دلال )حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لئے استعمال کرنا یہودی عیسائی اور مجوسی وہابیہ دیوبندیہ کا طریقہ ہے اگر کوئی مسلمان شخص حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم کے لئے لفظ دلال استعمال کرتا ہے اور کہتا ہے آج کے بروکر اور ہمارے سرکار میں کوئی فرق نہیں ہے تو اسی وقت وہ کافر ہو گیا مسلمان نہیں رہا,! والعیاذ باللہ، اللہ تعالی مسلمانوں کو ایسی سوچ اور کلام سے بچائے آمین،

فتاویٰ رضویہ شریف میں ہے:

،،ایمارجل مسلم سب رسول ﷲ اوکذ بہ اوعابہ او تنقصہ فقدکفر باﷲ تعالٰی و بانت منہ زوجتہ ۔ 

جو شخص مسلمان ہوکر رسول ﷲ صلی الله تعالٰی علیہ وسلم کو دشنام دے یا حضور کی طرف جھوٹ کی نسبت کرے یا حضور کوکسی طرح کا عیب لگائے یا کسی وجہ سے حضور کی شان گھٹائے وہ یقیناً کافر اور خدا کا منکر ہوگیا اور اس کی جورو اس کے نکاح سے نکل گئی۔،،

(کتاب الخراج للامام ابی یوسف فصل فی الحکم فی المرتد عن الاسلام دارالمعرفۃ بیروت ص۱۸۲)

(فتاویٰ رضویہ جلد ،٣٠ ، ص،٣٣٤ رضا فاؤنڈیشن لاہور)


شفاء شریف وبزازیہ ودرروغرروفتا وٰی خیریہ وغیر ہامیں ہے:

اجمع المسلمون ان شاتمہ صلی الله تعالٰی علیہ وسلم کافر ومن شك فی عذابہٖ وکفرہٖ کفر۔تمام مسلمانوں کا اجماع ہے کہ جو حضور اقدس صلی الله تعالٰی علیہ وسلم کی شان پاک میں گستاخی کرے وہ کافر ہے اور جو اس کے معذب یا کافر ہونے میں شک کرے وہ بھی کافر ہے،،

(الشفاء بتعریف حقوق المصطفٰی القسم الرابع الباب الاول المطبعۃ الشرکۃ الصحافیۃ ۲ /۲۰۸،الفتاوی الخیریۃ باب المرتدین دارالمعرفۃ بیروت ۱/ ۱۰۳)

(فتاویٰ رضویہ جلد ٣٠,ص،٣٠٣٥, رضافاؤنڈیشن لاہور)

واللہ اعلم بالصواب

کتبہ فقیرمحمد امتیازقمررضوی امجدی عفی عنہ گریڈیہ جھارکھنڈ انڈیا

٨, صفر المظفر ١٤٤٣, ھ

١٦،ستمبر ٢٠٢١ بروز جمعرات




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney