سوال نمبر 1776
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں فش ٹینک کے سامنے نماز پڑھنا کیسا ہے؟
المستفتی محمد عالم مہاراشٹر
وعلیکم السلام ورحمة الله و برکاتہ
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
فِش ٹینک کے سامنے نماز پڑھنا جائز ہے نماز ہوجائے گی، کیونکہ اس میں تصویر کا معاملہ نہیں ہے کیوں کہ تصویرکی وجہ سے نماز مکروہ تحریمی ہوتی ہے اور اگر جاندار فی نفسہ موجود ہو تو نماز مکروہ نہ ہوگی
حدیث شریف میں ہے
حضرت عائشہ صدیقہ رضی ﷲ عنہا سے روایت ہے کہ:
كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي وَأَنَا رَاقِدَةٌ مُعْتَرِضَةٌ عَلَى فِرَاشِهِ، فَإِذَا أَرَادَ أَنْ يُوتِرَ أَيْقَظَنِي فَأَوْتَرْتُ.
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھتے اور میں فرش پر آپ کے سامنے ترچھی سوئی رہتی۔ جب آپ وتر پڑھنے کا ارادہ فرماتے تو مجھے جگا دیتے تو میں بھی وتر پڑھ لیتی۔
صحیح بخاری شریف، مترجم جلد اول صفحہ 318 كتاب الصلاة، باب الصلاة خلف النائم،
حدیث پاک سے معلوم ہوا کہ فِش ٹنیک کے سامنے نماز پڑھنے میں کوئی کراہت نہیں بلا کراہت نماز ہوجائے گی ، البتہ اگر خشوع و خضوع میں فِش ٹینک مانع ہو تو اس کے برابر نماز بہتر نہیں!
واللہ ور سولہ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ
۱٤ صفر المظفر ۱٤٤٣ ھجری
0 تبصرے