سوال نمبر 1930
السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علماۓ کرام اس مسٔلہ کے بارے میں کہ ریشم کے مصلے پر نماز پڑھنا کیسا ہے؟
المستفتی مہروز عالم رضوی
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ
بسم الله الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب:
ریشم کے مُصلّے پر نماز کے بارے میں فتویٰ جواز کا ہے مگر پڑھنا نہ چاہیے
چنانچہ رد المحتار میں ہے: و فی الدر المنتقی ولا تکرہ الصلٰوۃ علی سجادۃ فی الابریسم لان الحرام ھو اللبس اما الانتفاع بسائر الوجوہ فلیس بحرام کما فی صلٰوۃ الجواہر واقرہالقہستانی وغیرہ
ترجمہ: در منتقی میں ہے کہ ریشمی مصلی (جائے نماز) پر نماز ادا کرنا مکروہ نہیں۔ اس لئے کہ ریشم کا پہننا حرام ہے۔ لیکن پہننے کے سوا اور طریقوں سے فائدہ اٹھانا حرام نہیں جیسا کہ صلٰوۃ الجواہر میں مذکو رہے اور قہستانی وغیرہ نے اس کو برقرار رکھا ہے۔
۔( رد المحتار، ج: ۹ ، ص: ۵۱۰ ، کتا ب الحظرولاباحۃ، )
اور بہار شریعت حصہ ۱٦ لباس کے بیان میں ہے :
ریشم کے مُصلّے پر نماز پڑھنا حرام نہیں مگر اس پر پڑھنا نہ چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ
فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ بلرام پور یوپی انڈیا
۲۷ جمادی الاول ۱۴۴۳ ھجری
۱ جنوری ۲۰۲۲ عیسوی
1 تبصرے
ماشاء اللہ عزوجل
جواب دیںحذف کریں