سوال نمبر 1967
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام مسںٔلہ ذیل کے بارے میں کہ امام نے سجدۂ سہو میں پہلے التحیات پھر درود ابراہیم پھر دعائے ماثورہ پڑھی پھر سجدۂ سہو کیا اور بعد میں صرف التحیات پڑھی تو کیا نماز ہو جائے گی ؟
بحوالہ، جواب عنایت فرمائیں
المستفتی، محمد ایوب نعمانی قادری
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوھاب
صورت مسئولہ میں نماز ہوجائے گی اگر چہ التحیات کے بعد درود شریف دعاء ماثورہ بھی پڑھ لیا ہو،
سجدۂ سہو کسی کمی کی وجہ سے واجب ہوا ہو یا کسی زیادتی کی وجہ سے واجب ہوا ہو
اس کو ادا کرنے کے لئے مسلک حنفی میں تین طریقے ہیں
پہلا طریقہ یہ ہے کہ آخری قعدہ میں پوری ،التحیات، پڑھنے کے بعد دا ہنی (سیدھی) طرف سلام پھیرے اس کے بعد دو سجدے کرے اور دونوں سجدوں میں حسب دستور ،سبحان ربی الاعلی، پڑھے پھر سجدے سے سر اٹھا کر قعدہ میں بیٹھے اور دوبارہ التحیات، درودشریف اور دعاء ماثورہ پڑھ کر نمازسے نکلنے کے لئے دونوں طرف سلام پھیرے
دوسراطریقہ یہ ہے کہ آخری قعدہ میں التحيات درود شریف اور دعا پڑھ کر دا ہنی (سیدھی) طرف سلام پھیرے اور سہو کیلئے دو سجدے کرے پھر قعدہ میں بیٹھ کر صرف ،التحیات، پڑھے اور دونوں طرف سلام پھیرے درود شریف اور دعا پڑھنے کی ضرورت نہیں
تیسرا طریقہ یہ ہے کہ آخری قعدہ میں ،التحیات، درود شریف اور دعا پڑھ کر داہنی(سیدھی) طرف سلام پھیرے اور سہو کے لۓ دو سجدے کرے پھر بیٹھ کر قعدہ میں دوبارہ ،التحیات، درودشریف اور دعاء ماثورہ پڑھ کر دونوں طرف سلام پھیرے
حضور صدرالشریعہ علامہ و مولانا امجد علی رحمۃ اللہ تعالی علیہ مصنف بہارشریعت مذکورہ تینوں طریقوں کے بارے میں فرماتے ہیں سب درست ہیں ان میں سے کوئی صورت مکروہ بھی نہیں ہے اور یہ سب طریقے مذہب حنفی کے مطابق ہیں۔
فتاوی امجدیہ جلد اول صفحہ ۲۸۱،۲۸۰، مکتبہ رضویہ آرام باغ روڈ کراچی پاکستان
بہتر اور احتیاط یہ ہے کہ دونوں قعدوں میں التحیات کے بعد درود شریف پڑھیں سجدۂ سہو سے پہلے اور بعد
واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبــــــــــــــــہ
محمد معراج رضوی سنبھلی براہی
0 تبصرے