آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

خطبہ کے لیئے کس زینہ پر بیٹھنا افضل ہے

سوال نمبر 668

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
حضرت ایک سوال ہے کے 
جمعہ میں جو خطبہ دیا جاتا ہے منبر پر سے تو خطبہ اولی کے بعد جو امام لوگ بیٹھتے ھیں تو کیا اوپر والےزینہ پر بیٹھ سکتے ہیں 
اور دوسرا سوال ہے کے 
پہلے زینہ پر خطبہ دینا افضل ہےیا پھر دوسرے زینہ پر افضل ہے جواب عنایت فرماے 
نوازش ہوگی 
 المستفتی: وسیم الدین اصدق دھنباد جھارکھنڈ




وعلیکم السلام و رحمةاللہ و برکاته 
الجواب بعون المک الوہاب

 منبر کی کسی بھی سیڑھی پر بیٹھنا جائز ھے ، مگر حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے دور خلافت سے مسلمانوں کا یہ معمول ہے کہ منبر کی پہلی سیڑھی پر کھڑے ہوکر خطبہ دیا جاتا ھے ، اگر مجمع زیادہ ہو اور آواز دور تک پہنچانی مقصود ہو توسب سے اوپر والی سیڑھی پر بھی کھڑ ے ہو نے میں حر ج نہیں_

 { وقار الفتاوی جلد 2 صفحہ 165 }


  منبر کی سیڑھیوں کو اوپر سے شمار کر نے میں جو پہلی سیڑھی ہواس پر کھڑے ہوکر خطبہ دینا مسنون و افضل ہے نیچے سے تیسر ی پر بیٹھا اور پہلی پر قدم رکھا تو یہ صورت بھی بلا شبہ درست ہےشرعا اس میں کوئی حرج نہیں "

{ فتاوی فقیہ ملت جلد 1 صفحہ 244 }

 اور امام اہل سنت سیدی اعلحضرت امام احمد رضا خان قدس سرہ تحریر فرماتے ہیں کہ " حضور صلی اللہ تعالی علیہ وسلم درجہ بالا پر خطبہ فرمایا کرتے ، صدیق رضی اللہ تعالٰی عنہ نے دوسرے پر پڑها ، فاروق رضی اللہ تعالٰی عنہ نے تیسرے پر ، جب زمانہ ذوالنورین رضی اللہ تعالی عنہ کا آیا پھر اول پر خطبہ فرمایا سبب پوچھا گیا فرمایا : اگر د وسرے پر پڑهتا لوگ گمان کرتے کہ میں صد یق کا ہمسر ہوں اور تیسرے پر تو وہم ہوتا کہ فاروق کے برابر ہوں لہذا وہاں پڑها جہاں یہ احتمال متصور ہی نہیں اصل سنت اول درجہ پر قیام ہے؛؛

 { فتاوی رضویہ جلد 3 صفحہ 700} 
(ضا اکیڈ می ممبئ )

والله اعلم باالصواب
کتبـــــــــــــــــــــــــہ
محــــمد معصــوم رضا نوری
منگلور کرناٹک انڈیا
۲۷ جمادی الاول ١٤٤١ھ
      23/1/2020
+918052167976



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney