آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

بیٹی سے زنا کیا تو کیا حکم ہے؟

سوال نمبر 973

السلام علیکم رحمتہ اللہ و برکاتہ 
علماء کرام کی بارگاہ میں ایک سوال عرض ہے کہ ایک شخص نے اپنی حقیقی بیٹی سے زنا کیا تو اس پر اور بیوی پر کیا حکم ہوگا؟
سائل ۔ مہتاب عالم






وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجوابــــــــــــ بعون الملک الوھاب
اگر واقعی شخص مذکور  نے اپنی حقیقی بیٹی سے مذکورہ حرکتیں کی ہے تو وہ شخص ظالم وجفا کار وسیہ کار  وبدکار مستحق غضب جبار وعذاب نار اور سخت حرام کار ہے اس شخص کی لڑکی کی ماں اب ہمیشہ کے لئے اس شخص پر حرام ہوگئی اور اس شخص پر لازم ہے کہ فوراً اس سے مقاطعہ کرلے 

چنانچہ حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رضوی علیہ الرحمہ تحریر فرماتےہیں:  کہ یہ افعال (زنا کرنا شہوت کے ساتھ چھونا بوسہ لینا وغیرہ ) قصداً ہو یا بھول کر یاغلطی سے یا مجبوراً بہر حال حرمت مصاہرت ثابت ہوجائے گی مثلاً اندھیری رات میں مرد نے اپنی عورت کو جماع کے لئے اٹھانا چاہا غلطی سے شہوت کے ساتھ مشتہاۃ لڑکی پر ہاتھ پڑ گیا اس کی ماں ہمیشہ کے لئے اس پر حرام ہوگئی (بہار شریعت جلد دوم صفحہ ۲۵)

اس سے ثابت ہوا کہ اگر کوئی اپنی مشتہاۃ لڑکی کے ساتھ زنا کرلے یا شہوت کے ساتھ پکڑ لے یا بوس و کنار کرلے تو اس لڑکی کی ماں اس آدمی پر ہمیشہ کے لئے حرام ہوجاتی ہے اس شخص پر لازم ہے کہ فوراً وہ اپنی لڑکی کی ماں یعنی اپنی بیوی کو اپنے سے الگ کردے اور ساتھ ہی علانیہ توبہ واستغفار بھی کرے اور سچے دل سے رب تعالٰی کی بارگاہ میں معافی کا طلبگار ہو-

حدیث شریف ہے: "توبۃ السر بالسر والعلانیۃ بالعلانیۃ"(کنز العمال جلد ۴ صفحہ ۲۰۹)
اور اگر وہ شخص ایسا نہیں کرتا ہے تو مسلمانوں پر لازم ہےکہ اس کا مکمل بائیکاٹ کردیں اور اس سے سلام وکلام سب ختم کردیں 
ارشاد باری تعالٰی ہے: فلاتقعد بعد الذکریٰ مع القوم الظلمین (سورۃ الانعام آیت ۶۸)
 واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب 

(حوالہ: فتاویٰ علیمیہ جلد دوم صفحہ ۸۴)
 كـتـــبـه 
غـلام مـحـــــمدصـدیقی فـــیضی
   متعـلم تخصـــص فی الفقہ سالِ دوم
 دارالعــلوم اھل سنت فـیض الرســول براؤں شریف سدھارتھ نگر یوپی 



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney