شہر یار ارم کے کاش محشر میں پڑھنا کیساہے؟

سوال نمبر 2325

 الاستفتاء: السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ زید کہتا ہے کہ (شہر یار ارم تاجدار حرم ۔۔ اس شعر کو پورا پڑھنے کے فوراً بعد ۔کاش محشر میں جب ان کی آمد ہو اور ۔یہ شعر پڑھنا جائز نہیں ہے )اس پر زید یہ دلیل پیش کرتا ہے کہ اعلیٰ حضرت نے پورے سلام کو ترتیب کے ساتھ لکھا ہے لہذا ترتیب کے ساتھ ہی پڑھا جائے ۔۔۔ آیا ایسا کہنا درست ہے کہ نہیں ؟ حکم شرع سے آگاہ فرمائیں مہربانی ہوگی

(سائل : ابوبکر انڈیا) 

وعلیکم السلام ورحمة الله و برکاتہ

الجواب : صورت مسٸولہ میں زید کا کہنا درست نہیں سلام مذکور یا کسی بھی سلام میں ترتیب ضروری نہیں، یہ قرآن نہیں ہے کہ اس میں ترتیب ضروری ہو، زید کا یہ کہنا کہ شہر یار ارم الخ کے بعد کاش محشر میں جب الخ  پڑھنا جائز نہیں  یہ شریعت پر افتراء  ہے لہذا زید پر توبہ لازم ہے، 

حدیث شریف میں ہے :”من افتی بغیر علم لعنتہ ملٰئکۃ السماء والارض۔ رواہ ابن عساکر عن امیر المؤمنین علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ“یعنی جو بغیر علم کے فتوی دے، اس پر آسمان و زمین کے فرشتے لعنت کرتے ہیں۔ اسے ابن عساکر نے امیر المؤمنین حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا ہے۔(کنز العمال، جلد 10، صفحہ 193، رقم الحدیث : 29018، مؤسسۃ الرسالۃ بیروت)والله تعالیٰ اعلم 

کتبہ:- محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ 

۵ جمادی الاولیٰ ۱۴۴۴ ھجری

۳۰ نومبر ۲۰۲۲ عیسوی چہارشنبہ









ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney