سوال نمبر 2324
السلام عليكم ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اِس مسئلہ میں کہ عمر خطبۂ جمعہ کے بعد مسجد میں پہنچا تو کیا اس کی جمعہ کی نماز ہوجائے گی یا نہیں؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں مہربانی ہوگی۔
(سائل:سراج الدین، سرواڑ شریف اجمیر شریف)
وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔
باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:صورتِ مسئولہ میں نمازِ جمعہ ہوجائے گی اگرچہ امام کے ساتھ قعدہ میں شریک ہو کیونکہ صحتِ جمعہ کیلئے خطبہ سننا شرط نہیں ہے۔چنانچہ علامہ علاء الدین ابو بکر بن مسعود کاسانی حنفی متوفی٥٨٧ھ لکھتے ہیں:اذا ادرکہ فی سجود الرکعة الثانیة او فی التشھد کان مدرکا للجمعة۔(بدائع الصنائع،٢٦٧/١)
یعنی،جب کوئی امام کو نمازِ جمعہ کی دوسری رکعت کے سجدہ یا تشہد میں پائے تو وہ جمعہ کو پانے والا ہوگا۔
اور علامہ نظام الدین حنفی متوفی١١٦١ھ اور علمائے ہند کی ایک جماعت نے لکھا ہے:من ادرکھا فی التشھد او فی سجود السھو اتم جمعة۔(الفتاوی الھندیة،١٤٩/١)
یعنی،جس نے جمعہ کا قعدہ پالیا یا سجدۂ سہو کے بعد شریک ہوا اُسے جمعہ مل گیا پس وہ اپنی دو رکعتیں مکمل کرے۔
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
کتبہ:۔
محمد اُسامہ قادری
پاکستان، کراچی
جمعہ،١٤/جمادی الاولیٰ،١٤٤٤ھ۔٩/دسمبر،٢٠٢٢ء
0 تبصرے