روزے کی حالت میں ہمبستری کرنے کا کیا حکم ہے؟

 سوال نمبر2323

السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ۔

الاستفتاء:کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلے کے بارے میں کہ روزے کی حالت میں ہمبستری کرنے کا کیا حکم ہے؟ قرآن وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی۔

(سائل:از انڈیا)

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاتہ۔

باسمہ تعالیٰ وتقدس الجواب:روزے کی حالت میں ہمبستری کرنا ناجائز و حرام ہے بشرطیکہ روزہ دار ہونا یاد ہو، لہٰذا اگر کسی نے رمضان کے ادا روزے کے دوران قصدًا ہمبستری کی تو اُس کا روزہ ٹوٹ جائے گا اور اُس پر قضا اور کفارہ دونوں لازم ہوں گے۔چنانچہ علامہ ابو الحسین احمد بن محمد قدوری حنفی متوفی٤٢٨ھ لکھتے ہیں:من جامع عامدًا فی احد السبیلین او اکل او شرب ما یتغذی بہ او یتداوی بہ فعلیہ القضاء والکفارة۔

(مختصر القدوری،ص١١٦)

یعنی،جس نے قصدًا آگے یا پیچھے کے مقام میں جماع کیا یا ایسی چیز کھالی یا پی لی جس سے غذا حاصل کی جاتی ہو یا دوا کی جاتی ہو تو اس پر قضا اور کفارہ دونوں واجب ہیں۔

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ:۔

محمد اُسامہ قادری

پاکستان،کراچی

پیر،٢٥/ربیع الآخر،١٤٤٤ھ۔٢١/نومبر،٢٠٢٢م







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney