امام تیسری رکعت میں کھڑے ہونے لگے لقمہ مل تو سجدہ.سہو ہے یا نہیں؟

سوال نمبر 2383

 السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسلہ کے بارے میں ایک حافظ صاحب تراویح پڑھا رہے تھے رکعت بھول گیے انکو بیٹھنا تھا لیکن کھڑا ہو رہے تھے قریب القعدہ تھے پیچھے سے مقتدی نے لقمہ دیا اور بیٹھ گئے اب سوال یہ ہے کہ مکمل کھڑا ہو نے پر یا قریب القعدہ پے دونوں اگر مقتدی نے لقمہ دیا تو سجدہ سہو ہے یا نہیں ؟؟؟


المستفتی: محمد محسن رضا ناگپور مہاراشٹر

موبائل نمبر: 7620301801 

-------------------------------------------------

           بسم اللّٰه الرحمن الرحیم 

     وعلیکم السلام ورحمۃ الله وبرکاته 

الجواب بعون الملک الوھاب: صورت مسئولہ میں جب حافظ صاحب رکعت بھول کر بیٹھنے کے بجائے کھڑے ہونے لگے اور ابھی بیٹھنے کے قریب تھے کہ کسی مقتدی نے لقمہ دیا اور بیٹھ گئے تو نماز ہوگئی اور سجدۂ سہو واجب نہیں ہوا۔ اور اگر امام صاحب کھڑے ہوگئے یا کھڑے ہونے کے قریب تھے اور اس وقت مقتدی نے لقمہ دیا اور لوٹ آئے تو سجدۂ سہو واجب ہے۔ 

         "درمختار"میں ہے: (ولو سھا عن القعود الأخیر) کله أو بعضه (عاد) ویکفی کون کلا الجلستین قدر التشھد (مالم یقیدھا بسجدۃ) لأنه مادون الرکعۃ محل الرفض وسجد للسھو لتأخیر القعود۔

(ترجمہ: اور اگر قعدۂ اخیرہ بھول گیا مکمل یا بعض تو لوٹ آئے (اور دونوں قعدوں کا تشھد کی مقدار ہونا کافی ہوگا)‌جب تک اس رکعت کا سجدہ نہ کیا ہو اس لیے کہ رکعت مکمل نہیں ہوئی ابھی چھوڑنے کا محل ہے اور سجدۂ سہو کرے قعدہ میں تأخیر کرنے کی وجہ سے۔(درمختار شرح تنویر الابصار، کتاب الصلاۃ، باب سجود السھو، ص ٩٩، مطبوعہ دارالکتب العلمیہ بیروت۔لبنان)۔

      " نور الأیضاح"میں ہے: وان سھا عن القعود الأخیر عاد مالم یسجد و سجد لتأخیرہ........اھ (ترجمہ: اور اگر قعدۂ اخیرہ بھول کر کھڑا ہوگیا تو جب تک سجدہ نہ کیا ہو لوٹ آئے اور سجدۂ سہو کرے قعدہ کو مؤخر کرنے کی وجہ سے)۔(نور الأیضاح مع مراقی الفلاح، باب سجود السھو، ص ٢٤٦، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ)۔

    "مراقی الفلاح"میں ہے: وان قام الإمام قبل القعود الأخير ساهيا انتظره وسبح لينتبه امامه.........اھ(ترجمہ: یعنی امام قعدہ اخیرہ بھول کر کھڑا ہوگیا تو مقتدی انتظار کرے گا اور امام کو تنبیہ کرنے لئے لقمہ دے) (ص،١٦٧، مطبوعہ مکتبۃ المدینہ کراچی)۔

         "بہار شریعت"میں ہے: قعدۂ اخیرہ بھول گیا تو جب تک اس رکعت کا سجدہ نہ کیا ہو لوٹ آئے اور سجدۂ سہو کرے۔(حصہ چہارم، ص ٤٧، مطبوعہ فاروقیہ بکڈپو)۔


کتبه:۔       وکیل احمد صدیقی نقشبندی پھلودی۔

خادم:۔      الجامعۃ الصدیقیه سوجا شریف باڑمیر راجستھان۔

١٢: رمضان المبارک ١٤٤٤ھ

4 : اپریل 2023ء بروز بدھ۔







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney