اگر بچہ پیدا ہوتے ہوئے انتقال ہوجائے تو نماز جنازہ پڑھی جائے

 سوال نمبر 2382

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے بارے میں اگر بچہ پیدا ہوتے ہوئے انتقال ہوجائے تو کیا اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی 

مدلل جواب عنایت فرمائیں آپ کی عین نوازش ہوگی 


المستفتی ۔۔۔محمد شمس تبریز قادری 

کرناٹکا


وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون اللہ و رسولہ 


اگر بچہ سرکی جانب سے پیدا ہوا اور سینہ تک زندہ رہا اسکے بعد مرگیا!

یا پیر کی جانب سےپیدا ہوا اور کمر تک زندہ رہا پھر مرگیا تو ایسا بچہ زندہ کےحکم ہیں پس اسکا غسل کفن جنازہ سب کریں گے


اور اگر سینہ کے باہر آنے سے پہلے مرگیا اسی طرح پیر کی جانب سے کمر کا حصہ باہر آنےسے پہلے مرگیا تو یہ بچہ مردہ کےحکم میں ہے لہذا اسکو ایسےہی غیرسنت طریقےپر غسل و کفن دےکر بغیر جنازہ پڑھے دفن کردیں گے


علامہ شیخ محمد علاء الدين الحصكفی متوفّٰی ١٠٨٨ھ تحریر فرماتے ہیں ۔۔۔۔


وَمَنْ وُلِدَ فَمَاتَ يُغَسَّلُ وَيُصَلَّى عَلَيْهِ


اسکی شرح میں علامہ سیدامین ابن عابدین شامی حنفی متوفی١٢٥٢ھ تحریر فرماتےہیں۔۔۔


قَوْلُهُ بَعْدَ خُرُوجِ أَكْثَرِهِ) مُتَعَلِّقٌ بِوُجِدَ، فَلَوْ خَرَجَ رَأْسُهُ وَهُوَ يَصِيحُ ثُمَّ مَاتَ لَمْ يَرِثْ، وَلَمْ يُصَلَّ عَلَيْهِ مَا لَمْ يَخْرُجْ أَكْثَرُ بَدَنِهِ حَيًّا بَحْرٌ عَنْ الْمُبْتَغَى. وُجِدَ الْأَكْثَرُ مِنْ قِبَلِ الرَّجُلِ سُرَّتُهُ، وَمِنْ قِبَلِ الرَّأْسِ صَدْرُهُ نَهْرٌ عَنْ مُنْيَةِ الْمُفْتِي


الدرالمختار و ردالمحتار ، المجلدالثالث ، کتاب الصلوة ، ص ١٢٩ تا ١٣٠

{بیروت لبنان}


اور صدرالشریعہ مفتی امجد علی اعظمی متوفیٰ ١٣٦٧ھ تحریر فرماتےہیں ۔۔۔


مسلمان مرد یا عورت کا بچہ زندہ پیدا ہوا یعنی اکثر حصہ باہر ہونے کے وقت زندہ تھا پھر مر گیا تو اُس کو غسل و کفن دیں گے اور اس کی نماز پڑھیں گے، ورنہ اُسے ويسے ہی نہلا کر ایک کپڑے میں لپیٹ کر دفن کر دیں گے، اُس کے ليے غسل و کفن بطریق مسنون نہیں اور نماز بھی اس کی نہیں پڑھی جائے گی، یہاں تک کہ سر جب باہر ہوا تھا اس وقت چیختا تھا مگراکثر حصہ نکلنے سے پیشتر مر گیا تو نماز نہ پڑھی جائے، اکثر کی مقدار یہ ہے کہ سر کی جانب سے ہو تو سینہ تک اکثر ہے اور پاؤں کی جانب سے ہو تو کمر تک


بہار شریعت ، حصہ ٤ ، ص ٨٤١

{مکتبہ مدینہ دھلی}


تنبیہ ۔۔۔۔اور ہاں اگر بچہ پیدا ہونےکے کچھ دیر زندہ رہا خواہ ایک سانس ہی کیوں نہ لیا ہو تو وہ زندہ کےحکم میں ہے تو ایسی صورت میں غسل کفن نمازجنازہ سب کچھ ادا کیا جاۓ گا


واللہ و رسولہ اعلم 

کتبہ 

عبیداللّٰه حنفی بریلوی مقام دھونرہ ٹانڈہ ضلع بریلی شریف {یوپی}

٣ /رمضان المبارک/ ١٤٤٤ھ

/اپریل/ ٢٠٢٣ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney