سوال نمبر 1487
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ: دیوبندی کسی سنی کا نکاح پڑھایا تو نکاح ہوا یا نہیں؟
المسفتی: محمد رضا
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب:
دیوبندی کی کیا تخصیص اگر چمار بھی پڑھائے گا تو بھی سنی کا نکاح ہو جائے گا لیکن نہیں پڑھوانا چاہئیے اس لئے کہ نکاح پڑھانے والے کی تعظیم ہوتی ہے اور کافر و مرتد کی تعظیم حرام ہے۔
جیسا کہ سرکار اعلی حضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی علیہ الرحمہ سے سوال ہوا کہ اگر وہابی نکاح پڑھائے تو نکاح ہوگا یا نہیں؟
تو آپ اس کے جواب میں فرماتے ہیں کہ نکاح تو ہو ہی جائے گا اس واسطے کہ نکاح نام باہمی ایجاب و قبول کا ہے اگر چہ بامن چڑھائے چونکہ وہابی سے پڑھوانے میں اس کی تعظیم ہونی ہے جو حرام ہے
لہذا احتراز لازم ہے
(احکام شریعت، ص: ٢٣٣)
واللہ تعالی اعلم بالصواب
کتبہ: محمد مدثر جاوید رضوی
مقام۔ دھانگڑھا
علاقہ۔ بہادر گنج
ضلع۔ کشن گنج بہار
1 تبصرے
السلام علیکم
جواب دیںحذف کریںلڑکی یا لڑکے کا نکاح سنی کو پڑھانا کیسا ہے اگر پڑھا دیا تو کیا حکم ہے شریعت کا