آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

متفرق جگہ سے تلاوت کرنا کیسا ہے؟

 سوال نمبر 1486


کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کے زید نمازِ فجر کی پہلی رکعت میں ما كان محمد اس صفحہ کی چند آیات تلاوت کرتا ہے اور اسکے بعد ان الله وملائكته کی تلاوت کرتا ہے اسکے بعد دُرود شریف کی تلاوت کرتا ہے پھر اسکے بعد سورۃ مزمل کا ایک رُکوع تلاوت کرتا ہے دوسری رکعت میں سورہ مزمل کا دوسرا رُکوع تلاوت کرتا ہے اور آخر میں سجدہ سہو کرتا ہے کیا اس صورت میں نماز ہو جائیگی یا نہیں بیّنوا و توجروا

 المستفتی ۔محمد محبوب عالم مرادآباد یو پی

وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

بسم الله الرحمن الرحیم

الجواب بعون الملک الوھاب 

    ایک رکعت میں متعدد جگہوں سے، تلاوت نہیں کرنا چاہیے ہاں تلاوت کرتے کرتے بھول جائے تو دوسری جگہ سے شروع کرنے میں حرج نہیں اور اگر ایک بڑی آیت یا تین چھوٹی آیت  کی مقدار پڑھ چکا ہے تو چاہئے کہ رکوع میں چلا جائے 

ان اللہ وملئکتہ الخ،، یہ آیت پڑھ کر قصداً دورد پڑھنے سے نماز فاسد ہوجاتی ہے(بہار شریعت حصہ سوم نماز فاسد کرنے والی چیزوں  کا بیان) 


ہاں اگر عادتاً منھ سے دورد شریف نکل گیا تو استشال امر الٰہی  کی بنا پر نماز فاسد نہ ہوگی (ایسا ہی فتاویٰ رضویہ قدیم جلد سوم صفحہ ٤٠٩ میں ہے


سجدہ سہو اس وقت واجب  ہوتا ہے جب سہواً کوئی واجب ترک ہو جائے، پس اگر امام استشال امر الہی کی بنا پر آیت دورد پر  درود شریف پڑھ لیا تو نماز ہو جائے گی اور قصداً دورد شریف پڑھا تو نماز فاسد ہوگئی جیسا کہ مذکورہ بالا عبارات سے واضح ہوگیا ہے ۔ھذا ماظھرلی وھو سبحانہ وتعالیٰ واحکم واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

            کتبہ

فقیر محمد معصوم رضا نوریؔ عفی عنہ 






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney