مچھلی کی کھال کھانا کیسا

 سوال نمبر 2490


السلام علیکم ورحمۃاللہ و برکاتہ 

کیا فرماتے ہیں علماء کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ایک یا دو کیلو وزن کی مچھلی جسکو پکانے کے بعد اسکی کھال جو کہ ہلکی حرکت کے بعد الگ ہو جاتی ہے اسکو کھانا کیسا ہے کچھ لوگ اسے کھانے کو مکروہ بتاتے ہیں ؟ بینوا و تاجروا ،

 المستفتی :محمد سجاد عالم رضوی خطیب و امام نور محمدی جامع مسجد آدرش نگر بنجارہ کالونی گمانپورہ کوٹہ راجستھان


وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ 

بسم اللہ الرحمن الرحیم

 الجواب :

 مچھلی مع کھال کھانا جائز ہے مچھلی حلال جانور ہے یوں ہی اس کی کھال بھی حلال ہے اور ہر وہ جانور جو کہ حلال ہے ان کو شرعی طریقہ سے ذبح کیا گیا ہو تو ان کی کھال کھانا بھی حلال ہے اگر چہ بعض حلال جانوروں کی کھال کھانے کے لائق نہیں ہوتی ،


امام اعلیحضرت رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں ،

مذبوح حلال جانور کی کھال بیشک حلال ہے۔شرعاً اس کا کھانا ممنوع نہیں اگر چہ گائے،بھینس بکری کی کھال کھانے کے قابل نہیں ہوتی ،

(فتاوی رضویہ ج ٢٠ ص ٢٣٣  ادبی دنیا دہلی)


واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

کتبہ 

محمد معراج رضوی واحدی سنبھل

26 دسمبر 2023 ء

12 جمادی الثانی 1445 ھ







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney