جان بوجھ کر وہابی کا جنازہ پڑھانے والے حافظ کا حکم

 سوال نمبر 2541


اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَ بَرْكَاتُهٗ

الاستفتاء: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید سنی صحیح العقیدہ اور حافظ قرآن ہے پھر بھی اس نے جان بوجھ کر ایک وہابی کا جنازہ پڑھایا ایسے حافظ قرآن کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے؟ قرآن وحدیث کے روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔ 

المستفتی محمد جمال احمد مقام بھنگہا بازار ضلع شراوستی 




وَعَلَیْکُمُ السَّلَامُ وَ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَ بَرْكَاتُهٗ

الجواب بعون الملک الوھاب

وہابی دیوبندی بمطابق حسام الحرمین کافر و مرتد اور بد دین منافق ہیں ہرگز ہرگز مسلمان نہیں ہیں اور کافر و مرتد اور منافق کی نماز جنازہ ادا کرنا کسی سنی مسلمان کے لئے ہرگز جائز نہیں ہے، اور علماء حرمین شریفین نے بالاتفاق فرمایا ہے (من شک فی کفرہ و عذابه فقد کفر) اور اللہ تعالی کا ارشاد ہے وَلَا تُصَلَّى عَلَى أَحَدٍ مِنْهُمْ مَاتَ اَبَدًا وَلَاتَقُمْ عَلٰی قَبْرِهِ إِنَّهُمْ كَفَرُوْا بِِاللّٰهِ وَ رَسُولِهِ وَمَاتُوْا وَهُمْ فٰسِقُونَ (اور ان میں سے کسی کی میت پر کبھی نماز نہ پڑھنا اور نہ اس کی قبر پر کھڑے ہونا بیشک اللہ و رسول سے منکر ہوئے اور فسق ہی میں مر گئے)۔ (پ ۱۰ سورہ توبہ آیت ۸۴)

فتاویٰ مسائل شرعیہ میں مکتوب ہے کہ: امام اہلسنت سر کار اعلیٰ حضرت رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ وہابی ، رافضی قادیانی، وغیرہم کفار و مرتدین کے جنازہ کی نماز انہیں مسلمان جانتے ہوئے پڑھنا کفر ہے ۔(الملفوظ ح ۱، ص ٩٨)۔

تو اگر زید سنی صحیح العقیدہ نے اس کو مسلمان سمجھ کر اس کی نماز جنازہ پڑھائی تو اس پر توبہ تجدید ایمان و تجدید نکاح فرض ہے۔ 

لہذا تاوقتیکہ شخصِ مذکورہ سنی صحیح العقیدہ حافظ زید توبہ وغیرہ نہ کرلے اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز نہیں۔ اگر مسلمان اس حالت میں اسے امام بنائیں گے تو گنہگار ہوں گے۔ شرح عقائد صفحہ ۶۰ پر ہے "لا كلام في كراهة الصلاة خلف الفاسق و المبتدع هذا اذا لم يؤد الفسق او البدعة الى حد الكفر اما اذا ادى اليه فلا كلام في عدم جواز الصلاة خلفه اه اور غنیہ صفحہ ۴۷۹ میں ہے "لو قدموا فاسقا يأثمون اھ اور جن سنیوں نے دیوبندی کی نماز جنازہ پڑھی ہے ان کے لئے بھی وہی حکم ہے جو امام کے لئے ہے۔ (فتاویٰ فقیہ ملت، کتاب الجنائز، جلد ۱، صفحہ ٢٦٠/٢٦١، مطبوعہ شبیر برادرز لاہور) (فتاویٰ مسائل شرعیہ، جلد چہارم، نماز جنازہ کا بیان، صفحہ ١٧٩/١٨٠)۔

وَاللّٰهُ تَعَالٰی عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُهٗ ﷺ أَعْلَمُ بِالصَّوَابِ 



کتبہ

 وکیل احمد صدیقی نقشبندی پھلودی جودھپور راجستھان (الھند)۔

خادم: الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان (الھند)۔

٨ شوال المکرم ١٤٤٥ھجری۔ بروز جمعرات۔ 18 اپریل 2024عیسوی۔







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney