• Home
  • نماز
    • طہارت
  • حج
  • زکوۃ
  • رمضان روزہ
  • کتابیں
مسائل شرعیہ
  • Home
  • نماز
    • طہارت
  • حج
  • زکوۃ
  • رمضان روزہ
  • کتابیں

24 مُحَرَّم بروز اتوار 1447ھ

آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

ہومامام پر سجدہ سہو واجب ہونے کے بعد کوئی شامل ہوا تو

امام پر سجدہ سہو واجب ہونے کے بعد کوئی شامل ہوا تو

SRRazmi اپریل 19, 2024

 سوال نمبر 2540


اَلسَّلَامُ عَلَیْکُمْ وَ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَ بَرْكَاتُهٗ 

الاستفتاء: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلۂ ذیل میں کہ امام سے سہو ہوا اور قعدۂ اخیرہ میں امام کے سجدۂ سہو کرنے کے بعد اگر کوئی مقتدی شامل ہوا تو اس مقتدی کی نماز کا کیا حکم ہے، کیا وہ سجدۂ سہو کریگا بعد میں یا نہیں؟ حوالہ سے جواب عنایت فرمائیں۔

المستفتی: غلام یزدانی  یوپی (الھند)



وَعَلَیْکُمُ السَّلَامُ وَ رَحْمَتُ اللّٰهِ وَ بَرْكَاتُهٗ

الجواب بعون الملک الوھاب

اگر کوئی شخص امام کے ساتھ نماز میں اس وقت شریک ہوا جبکہ امام سجدہ سہو کرکے قعدہ میں بیٹھا ہو تو ایسے وقت میں امام کی اقتدا کرنا درست ہے، مقتدی کی نماز درست ہو جائے گی اور امام کے ساتھ سجدہ سہو فوت ہو جانے کی وجہ سے اس شخص پر الگ سے سجدہ سہو کرنا بھی لازم نہیں ہو گا۔ البتہ اگر اسے اپنی نماز میں سہو ہوا تو سجدۂ سہو کرنا ہوگا۔ حضرت علامہ شیخ نظام الدین اور علماء ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے: وَلَوْ دَخَلَ مَعَهٗ بَعْدَ مَا سَجَدَ سَجْدَةَ السَّهْوِ يُتَابِعُهُ فِي الثَّانِيَةِ وَلَايَقْتَضِي الْأَوَّلَ، وَإِنْ دَخَلَ مَعَهٗ بَعْدَ مَا سَجَدَهُمَا لَايَقْضِيْهِمَا، كَذَا فِي التَّبْيِيْنِ  (ترجمہ: اور اگر امام کے ایک سجدۂ سہو کرنے کے بعد شامل ہو تو دوسرے سجدے میں امام کی اتباع کریگا اور پہلے کی قضا نہیں کریگا، اور اگر امام کے سہو کے دونوں سجدے کرنے کے بعد شامل ہوا تو دونوں کی قضا نہیں کریگا ایساہی تبیین الحقائق میں ہے۔ (فتاویٰ ھندیہ، كِتَابُ الصَّلَاةِ، الْبَابُ الثَّانِي عَشَرَ فِي سُجُودِ السَّهْوِ، جلد ۱، صفحہ١٢٨، مطبوعہ بولاق مصر المحمیۃ) اور مسبوق کو اگر اپنی نماز میں سہو ہوا تو سجدۂ سہو کریگا جیساکہ علامہ شیخ نظام الدین اور علماء ہند کی ایک جماعت نے تحریر فرمایا ہے: والمسبوق يسجد لسهوه فيما يقضي (ترجمہ: اور مسبوق جب بعد میں اپنی پڑھے اور اس میں سہو ہوجائے تو سجدۂ سہو کریگا۔ (مذکورہ حوالہ)

لہذا صورت مسئولہ میں مقتدی کی نماز درست ہوجائے گی اور بعد میں اسے سجدہ سہو کی ضرورت نہیں ہے۔ جبکہ اس پر مابقی نماز میں سجدۂ سہو واجب نہ ہوا ہو ورنہ مابقی میں سہو کا سجدہ کرنا ہوگا!

وَاللّٰهُ سُبْحَانَهٗ تَعَالٰی عَزَّوَجَلَّ وَ رَسُوْلُهٗ ﷺ أَعْلَمُ بِالصَّوَابِ 



کتبہ 

وکیل احمد صدیقی نقشبندی پھلودی جودھپور راجستھان (الھند)۔

خادم: الجامعۃ الصدیقیہ سوجا شریف باڑمیر راجستھان (الھند)۔

٧ شوال المکرم ١٤٤٥ھجری۔ بروز بدھ۔ 17 اپریل 2024عیسوی۔




Join our WhatsApp Channel


اگلا مسئلہ
پچھلا مسئلہ

ملتے جلتے مراسلے

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

ضروری معلومات

  • زکوۃ کلکولیٹر
  • فطرہ کیلکولیٹر
  • منتظمین مسائل شرعیہ

پیروکاران

ماہنامہ مسائل شرعیہ

ایک علمی و تحقیقی ماہنامہ، جو شرعی مسائل کو قرآن و سنت کی روشنی میں پیش کرتا ہے۔ مکمل مطالعے کے لیے یہاں کلک کریں۔

📖 ماہنامہ
فالو کریں
📢 ہماری تازہ اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ چینل کو فالو کریں!
گروپ جوائن کریں

صفحہ دیکھے جانے کی کل تعداد

5345213

مشہور اشاعتیں

سید کا مرتبہ بڑا ہے یا عالم کا؟ ‏

امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کا تیجہ کرنا کیسا ہے؟

محرم کا کھچڑا (حلیم) بنانا کیسا ہے؟

مردے کو فریجر کے اندر رکھنا کیسا؟

پرانی قبر پر دوبارہ مٹی ڈالنا کیسا؟

Created By SR Razmi | Powered By SR Money Since 24/03/2019
Created By SRRazmi Powered By SRMoney

    ایک ضروری اعلان