ذبح کے وقت بسم اللہ و اللہ اکبر کہنا کیسا

 سوال نمبر 2572


السلام علیکم ورحمۃ الله وبرکاته 

کیافرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ میں کہ جانور ذبح کرتے وقت بسم الله و الله اکبر کہا اور ذبح کردیا تو اس جانور کا کھانا کیسا ہے ؟ ذبیحہ حلال ہے یا حرام ؟  بینواوتوجروا 

المستفتی  غلام غوث نظامی سدھارتھ نگر


وعلیکم السلام ورحمۃ الله وبرکاته 

الجواب بعون الملک الوھاب ۔ 

ذبیحہ حلال ہے مگر افضل واحسن ومستحب طریقہ یہ ہے کہ بسم الله الله اکبر پڑھ کر ذبح کیا جائے اگر کسی نے بسم الله و الله اکبر کہہ کر جانور ذبح کیا تو درست ہے مگر بعض علماء کے نزدیک مکروہ تنزیہی ہے ۔ 

حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمۃ  تحریر فرماتے ہیں 

 مستحب یہ ہے کہ ذبح کے وقت  بسم ﷲ ﷲاکبر کہے یعنی  بسم ﷲ اور  ﷲ اکبر کے درمیان واؤ نہ لائے اور اگر  بسم ﷲ وﷲ اکبر واؤ کے ساتھ کہا تو جانور اس صورت میں  بھی حلال ہوگا مگر بعض علماء اس طرح کہنے کو مکروہ بتاتے ہیں۔(درمختار وغیرہ (بہارشریعت جلد سوم حصہ پانجدھم صفحہ ٣١٩ ۔ مطبوعہ دعوت اسلامی ۔ )

لھذا اس جانور کا کھانا جائز و حلال ہے اور ذبیحہ بھی درست ہے مگر ذبح کرنے کاجو احسن طریقہ ہے اسی پر عمل کریں ۔ 


واللہ تعالی اعلم ۔


کتبه 


العبد ابوالفیضان الحاج محمد عتیق الله صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ 

مقام کھڑریابزرگ پھلواپور پوسٹ گورابازار ضلع سدھارتھ نگر یوپی ۔ 

٢٠ ذی القعدہ   ١٤٤٥ھ

٢٩        مئی   ٢٠٢٤ء







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney