شک میں سجدہ سہو کر لے تو

سوال نمبر 173

کیا فرماتے ہیں علمائے دین مسئلہ ذیل میں اگر منفرد یا امام پر سجدہ سہو واجب نہ ہو کم علمی یامشکوک زہن کی وجہ سے سجدہ سہو کرلے کیا اس صورت میں نماز ہوگی ؟ 
سائل : قاضی سید اطہر حسین 


 جواب اگر وہ شخص منفرد ہے اور سجدہ سہو واجب نہیں تھا لیکن کیا تو اس کی نماز ہوگئی اسی طرح امام نے بلا ضرورت سجدہ سہو کیا تو مدرک یعنی وہ مقتدی جو پہلی رکعت سے آخر تک شریک جماعت رہے اور امام سب کی نمازیں ہوجائیں گی اس لئے کہ جب سجدہ سہو واجب نہ ہو تو اس کی نیت سے سلام پھیرتے ہی نماز تمام ہوجاتی ہے اور وہ اگر مسبوق ہے یعنی ایسا مقتدی ہے کہ جس کی کچھ رکعتیں چھوٹ گئیں اور امام بےجا سجدہ سہو کیا اور اس نے امام کی اتباع کی تو اس کی نماز باطل ہوگئی ملک العلماء حضرت علامہ امام علاء الدین کاسانی علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ " المسبوق اذا تابع الامام فى سجود السهو ثم تبين انه لم يكن على الامام سهو حيث تفسد صلاة المسبوق " اھ ( بدائع الصنائع ج 1 ص 175 بحوالہ فتاوی فقیہ ملت ج 1 ص 217 ) 

واللہ اعلم بالصواب 
کریم اللہ رضوی






ایک تبصرہ شائع کریں

2 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney