سوال نمبر 15
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
زید کہتا ہے کہ جب مسلک چار ہیں تو مسلک اعلی حضرت یہ پانچواں مسلک ہے اور مسلک اعلی حضرت نہیں کہنا چاہئے کیا زیدکا کہنا درست ہے حوالے کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
سائل
محمد فیضان رضا
الجواب
زید کے جملے سے پتہ چلتا ہے کہ وہ اعلی حضرت سے بغض رکھتا ہے ورنہ اس طرح بات ہی نہیں کہتا
اسے معلوم ہونا چاہئے کہ مذہب حق اہلسنت و جماعت کو ظاہر کرنے کے لئے ایسےلفظ کا ہوناضرو ری ہے جوتمام بدمذہبوں سے ممتاز کردے اسی لئے ضرورت کے لحاظ سے ہر زمانے میں مذہب حق کے ممتاز کے لئے الگ الگ الفاظ سے یاد کیا گیا جو اھل علم پر پوشیدہ نہیں مثلا صحابہ و تابعین کے دور میں جب معتزلہ ظاہر ہوئے تو اسوقت کے تمام صحابہ وتابعین نے جن میں حضرت عبداللہ ابن عمر حضرت حسن بصری جیسے جلیل القدر صحابی تابعی تھے سب نےمل کر معتزلہ کے باطل عقیدے کا ردکیا لیکن حضرت ابوالحسن اشعری اور انکے اصحاب نے بڑی سختی سے رد کرتے ہوئے ان کے خلاف تقریرو تصنیف کیا اور کتابیں لکھی جس کی وجہ سے اہلسنت کو معتزلہ سے ممتاز کرنے کے لئے اشعری کہا گیا اسی طرح موجودہ دور میں اولیاء کرام اور علمائے اہلسنت نے بد عقیدہ فرقوں کا رد کیا لیکن اعلی حضرت نے بڑی سختی ان کا رد کیا اور بیشمار کتابیں تصنیف فرما کر اولیاء کرام کے عقائد و نظریات کو عام کیا اسی لئے مذہب حق اہلسنت و جماعت کو تمام باطل فرقوں وہابی دیوبندی قادیانی سے ممتاز کرنے کے لئے مسلک اعلی حضرت خاص و عام میں رائج ہوا جسے عامئہ مسلمین نے پسند کیا اور حدیث شریف میں ہے
ما راء المسلمون حسنا فھو عنداللہ حسن
یعنی جسے عامئہ مومنین اچھا سمجھیں وہ اللہ کے نزدیک اچھا ہے
اس سے پتہ چلا کہ مسلک اعلی حضرت کوئ نیا مسلک نہیں بلکہ صحابہ تابعین کا ہی مسلک ہے اسے نیا مسلک سمجھنا بے وقوفی و بادانی ہے اسی لئے اس دور میں مسلک اعلی حضرت ہی کہنا ہو گا اور اس سے روکنے والا بد مذہب ہو گا یا حاسد
واللہ اعلم
محمد وسیم فیضی رضوی
1 تبصرے
جواب دیںحذف کریںماشاءاللہ