سوال نمبر 103
سوال زید ایک کم پڑھا لکھا مولوی ہے اور وہ امامت کے فرائض کو انجام دیتا ہے اسکے اندر بھی بہت ساری برائیاں پائی جاتی تھی مگر اس نے اپنی تمام برائیوں سے توبہ کر لی
اب اس کا سوال یہ ہے کہ جو زنا کرتا ہے کھلے عام برائیاں کرتا ہے جیسے جوا کھیلتا ہے سود لیتا دیتا ہے یا پھر کسی کے لڑکی نے غلط قدم اٹھایا ہے لڑکا لڑکی کو لے کر بھاگ گیا یا طلاق دے کر کے اس کو الگ نہیں کیا ابھی اس کے ساتھ رہتا ہے تو ان سے یا ان کے گھر والوں سے کھانا پینا رکہنا کیسا ہے .
حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
ـــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب ھوالھادی الی الصواب والیہ المر جع الماب زنا گناہ کبیرہ ہے زناکرنے والے مرد وعورت پر اللہ کی جانب سے بہت بڑی سزا ہے اسی طرح سود لینا جوا کھیلنا بھی حرام ہے مختصرا ایک ایک آیت نقل کرتا ہوں ملاحظہ کریں.
اَلزَّانِیَۃُ وَ الزَّانِیۡ فَاجۡلِدُوۡا کُلَّ وَاحِدٍ مِّنۡہُمَا مِائَۃَ جَلۡدَۃٍ ۪ وَّ لَا تَاۡخُذۡکُمۡ بِہِمَا رَاۡفَۃٌ فِیۡ دِیۡنِ اللّٰہِ اِنۡ کُنۡتُمۡ تُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ ۚ وَ لۡیَشۡہَدۡ عَذَابَہُمَا طَآئِفَۃٌ مِّنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿سورہ نور۲﴾
ترجمہ جو عورت بدکار ہو اور جو مرد تو ان میں ہر ایک کو سو کوڑے لگاؤ اور تمہیں ان پر ترس نہ آئے اللہ کے دین میں اگر تم ایمان لاتے ہو اللہ اور پچھلے دن پر اور چاہیے کہ ان کی سزا کے وقت مسلمانوں کا ایک گروہ حاضر ہو-
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللہَ وَذَرُوۡا مَا بَقِیَ مِنَ الرِّبٰۤوا اِنۡ كُنۡتُمۡ مُّؤْمِنِیۡنَ ﴿سورہ بقرہ آیت۲۷۸﴾
ترجمہ اے ایمان والو اللّه سے ڈرو اور چھوڑ دو جو باقی رہ گیا ہے سود اگر مسلمان ہو۔
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡۤا اِنَّمَا الۡخَمۡرُ وَ الۡمَیۡسِرُ وَ الۡاَنۡصَابُ وَ الۡاَزۡلَامُ رِجۡسٌ مِّنۡ عَمَلِ الشَّیۡطٰنِ فَاجۡتَنِبُوۡہُ لَعَلَّکُمۡ تُفۡلِحُوۡنَ ﴿سورہ مائدہ ۹۰﴾
ترجمہ اے ایمان والو! شراب اور جوا اور بت اور پانسے ناپاک ہی ہیں شیطانی کام تو ان سے بچتے رہنا کہ تم فلاح پاؤ.
اسی طرح دیگر کام بھی حرام ہیں جو سوال میں مذکور ہیں اگر اسلامی حکومت ہوتی تو ایسے شخص کو سخت سزائیں دیتی لیکن جہاں اسلامی حکومت نہ ہو وہاں کو ئی اور سزا نہیں دے سکتا البتہ گاؤں کے لوگ ان کا بائیکاٹ کریں جیسا کہ قرآن شریف میں ہے
وَ اِمَّا یُنۡسِیَنَّکَ الشَّیۡطٰنُ فَلَا تَقۡعُدۡ بَعۡدَ الذِّکۡرٰی مَعَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ﴿سورہ انعام ۶۸﴾
ترجمہ اور جو کہیں تجھے شیطان بھلادے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ ،
ہاں اگر تو بہ استغفار کرلے اور سود و جوا کا پیسہ واپس کردے تو کار خیر کرنے کے لئے کہیں مثلا مسجد میں جن چیزوں کی ضرورت ہو وہ لاکر دیں اور میلاد وغیرہ کریں اور غریبوں میں صدقات و خیرات کریں کہ اعمال صالحہ قبول توبہ میں معاون ہوتے ہیں جیسا کہ قرآن شریف میں ہے
اِلَّا مَنۡ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَاُولٰٓئِکَ یُبَدِّلُ اللّٰہُ سَیِّاٰتِہِمۡ حَسَنٰتٍ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا﴿سورہ فرقان ۷۰﴾
ترجمہ مگر جو توبہ کرےاور ایمان لائے اور اچھا کام کرے تو ایسوں کی برائیوں کو اللہ بھلائیوں سے بدل دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے.
بعد توبہ مل جل کر رہنے میں اور کھانے میں کو ئی حرج نہیں اور اگر توبہ نہ کرے تو بالکل بائیکاٹ کردیں اگرچہ کئی سال گزرجائے .
واللہ اعلم با الصواب
الفقیر تاج محمد قادری واحدی
0 تبصرے