کیا بروز قیامت ہر قبر سے ستر مردے نکلیں گے؟


سوال نمبر 2060

 اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

کیا بروزِ قیامت ایک ایک قبر سے ستّر ستّر مُردے اُٹھاۓ جائیں گیں ؟

المستفتی :- مولانا محمد امان حنفی




وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎

الجواب بعون اللہ و رسولہ 

اس طریقےکی روایت میری نظرسے نہ گزری نہ ہی کسی معتبر و مستند عالم کی زبانی سنی اگرچہ اسکو کچھ لوگ بیان کرتےہیں! ثانیا مذکورہ عبارت قیاس سے بھی باہر ہے کہ کون جانتا ہے کہ فلاں قبر میں یکے بعد دیگر کتنے مدفون ہوۓ ہیں؟ 

مثلاً کسی صاحب سے دریافت کرو کہ آپ کے گاٶں یا قصبہ یا شہر وغیرہ کے قبرستان کی ابتداء کب سے ہے تو اکثر لوگ یہی کہتے ہیں جب ہم دنیا میں آۓاور ہمارے ہوش بجالاۓ تب سے یہ قبرستان ایسی ہیں! تو جب انسان ابتداء قبرستان نہیں بتاسکتا تو اس میں جانے والے مرحومین کی تعداد کیسے شمار کرسکتا ہے لہذا مذکورہ عبارت کو درست مان بھی لیاجاۓ تو بہت سے غیرمتعدد اعتراضات اسلام پر قاٸم ہوجاٸیں گے! ہاں ہمارا عقیدہ یہ ہے کہ ابتداء دنیا سے یعنی جب دنیا وجود میں آٸی تاقیامت جتنےبھی مرحومین زیر زمیں جارہے ہیں سب کے سب روز قیامت باہر آجاٸیں گے اور اسکاذکر اللہ تعالیٰ نے قرآن میں کیا ہے ۔۔۔


اِذَا زُلْزِلَتِ الْاَرْضُ زِلْزَالَهَاۙ وَاَخْرَجَتِ الْاَرْضُ اَثْقَالَهَاۙوَ قَالَ الْاِنْسَانُ مَا لَهَاۙ ۔۔ الخ


جب زمین تھر تھرا دی جاۓ جیسا اس کا تھر تھرانا ٹہراہے اور زمین اپنے بوجھ باہر پھینک دےگی اور آدمی کہے اسے کیا ہوا ۔۔۔۔۔۔

کنزالایمان ، سورہ الزلزال ، 


علامہ شیخ اسماعیل حقی علیہ الرحمة الباری مذکورہ آیت تحت تحریر فرماتے ہیں ۔۔۔


لفظ ، اثقال ، سے زمین کے خزانے اور مردے جو اس میں ہیں اور ، زلزال ، نفخہ اولیٰ قیامت کے علامات سے ہیں ایسے ہی نفخہ ثانیہ سے مردگان کا اٹھنا قیام قیامت کانشان ہے 


تفسیرروح البیان ، جلد ١٥ ، ص ٥٠٧

{رضوی کتاب گھردھلی}


واللہ و رسولہ اعلم 


عبیداللہ حنفی بریلوی







ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney