آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

مہر تھوڑا تھوڑا کرکے دینا کیسا ہے

سوال نمبر 52

السَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
 سوال کیافرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام اس مسئلہ کے  بارے میں کہ ذید کا مہر دین بیس ہزار اکاون روپے  ہے ٢٠٠٥١ اب ذید اپنی بیوی کو بولا کہ ہم ایک مرتبہ نہیں دے پاۓ نگے ہم تھوڑاتھوڑا کرکے دیں گے یعنی کبھی پانچ سو کبھی ہزار کر کے دیں گے اور ذید پورا بھی کر دیا اپنا مہر دین کیا ذید کا دیا ہوا مہر دین ادا ہوا؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں ۔جواب فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرماٸں
سائل حافظ محمد علاءالدین رضوی ھزاری باغ جھارکھنڈ

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

 بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
  الجواب بعون الملک الوہاب اللہ تعالی قرآن مجید میں ہے ارشاد فرماتا ہے
 وَ اٰتُوا النِّسَآءَ صَدُقٰتِہِنَّ نِحۡلَۃً ؕ فَاِنۡ طِبۡنَ لَکُمۡ عَنۡ شَیۡءٍ مِّنۡہُ نَفۡسًا فَکُلُوۡہُ ہَنِیۡٓئًا مَّرِیۡٓئًا ﴿نساء۴﴾
ترجمہ اور عورتوں کو ان کے مہر خوشی سے دو پھر اگر وہ اپنے دل کی خوشی سے مہر میں سے تمہیں کچھ دے دیں تو اسے کھاؤ رچتا پچتا.
 صورت مسئولہ میں حق مہر ادا ہو گیا یہاں تک کہ بیوی اپنی رضا سے کچھ رقم واپس کر دے یا پورا معاف کر دے جب بھی حق مہر ادا ہوجائے گا.
و اللہ اعلم بالصواب
طــــــــــالبـــــــــــــ دعـــــــــــــــــا
الفقیر تاج محمد قادری واحدی اترولوی




ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney