آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

کسی مسلمان کو کو کافر کہنا کیسا ہے

سوال نمبر 43

السلام علیکم ورحمتہ اللہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان کرام اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کسی مسلمان کو کافر کہنا کیسا ہے اگر کوئی شخص کسی مسلمان کو کافر کہے تو  اس کے لئے شریعت کا کیا حکم ہے جبکہ  کافر کہنے والا خود مسلمان ہے۔۔ اور دین اسلام کو ہلکاجانتا کیسا ہے۔۔۔۔ اس کا جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی
سائل حبیب الرحمن

وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب 

اگر کوئی ایسے شخص کو کافر کہے جو حقیقت میں مسلمان ہے تو کفر اسی پر پلٹ آتا ہے اور اسے کافر کہنے والا خود کافر ہوجاتا ہے جیساکہ حدیث شریف میں ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا
ایمارجل قال لاخیہ کافرفقدباءبھا احدھما
یعنی جس نے اپنے بھائی کو کافر کہا تو وہ کفرخود اس پر پلٹ آیا
مشکوةالمصابیح ص411
اس حدیث کے تحت حضرت ملاعلی قاری علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں کہ
رجع الیہ تکفیرہ لکونہ جعل اخاہ المومن کافرا فکانہ کفر نفسہ اھ ملخصا 
مرقاة جلد نہم ص137
البتہ جو نام کا مسلمان ہو مگر حقیقت میں مرتد منافق ہو یعنی کلمہ لاالہ الااللہ پڑھتا ہو مگر خداوندقدوس حضور سیدعالم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم یا کسی نبی کی توہین کرتا ہو یا ضروریات دین میں سے کسی بات کا انکار کرتا ہو تو وہ کافر ہے اور اسے کافر کہنے میں کوئی حرج نہیں
فقیہ اعظم ہند حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ تحریر فرماتے ہیں اگر اس میں کوئی بات کفر کی پائی جاتی ہے اگر چہ بظاہر دین دار ومتقی بنتاہے تو اسے کافر کہنے میں حرج نہیں بلکہ اگر کسی ضروری دینی کا انکار کرتا ہے تو بیشک کافر ہے اور اسے کافر ہی کہیں گے
فتاوی امجدیہ جلد چہارم ص408
اور دین اسلام کو ہلکا جاننا کفر ہے
حدیقہ ندیہ جلد اول ص99پر ہے
الاستخفاف  بالشریعة کفر اھ
فتاوی فقیہ ملت جلد اول ص07
       واللہ اعلم
کتبہ
محمد اشرف الحق رضوی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney