سوال نمبر 140
السلام علیکم و ر حمتہ اللہ و بر کا تہ
سوال کیا فرماتے ہیں علمائے کرام کہ اگر عورت کے ساتہ ہمبستری کی شادی سے پہلے اور اس عورت کو حمل ٹہر گیا پہر اس نے اپنی عزت کے خوف سے اس بچے کو دوا وغیرہ کہ ذریعہ نکال دیا تو کیا ایسا کرنا درست ہوگا مع حوالہ جواب عنایت فرمائیں اور ایسے شخص کے ساتہ کیا کیا جاۓ
سائل محمد ثاقب رضا
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب ھوالھادی الی الصواب والیہ المر جع الماب زنا گناہ کبیرہ ہے زناکرنے والے مرد وعورت پر اللہ کی جانب سے بہت بڑی سزا ہے جیسا کہ قرآن شریف میں ہے.
اَلزَّانِیَۃُ وَ الزَّانِیۡ فَاجۡلِدُوۡا کُلَّ وَاحِدٍ مِّنۡہُمَا مِائَۃَ جَلۡدَۃٍ ۪ وَّ لَا تَاۡخُذۡکُمۡ بِہِمَا رَاۡفَۃٌ فِیۡ دِیۡنِ اللّٰہِ اِنۡ کُنۡتُمۡ تُؤۡمِنُوۡنَ بِاللّٰہِ وَ الۡیَوۡمِ الۡاٰخِرِ ۚ وَ لۡیَشۡہَدۡ عَذَابَہُمَا طَآئِفَۃٌ مِّنَ الۡمُؤۡمِنِیۡنَ ﴿سورہ نور۲﴾
ترجمہ جو عورت بدکار ہو اور جو مرد تو ان میں ہر ایک کو سو کوڑے لگاؤ اور تمہیں ان پر ترس نہ آئے اللہ کے دین میں اگر تم ایمان لاتے ہو اللہ اور پچھلے دن پر اور چاہیے کہ ان کی سزا کے وقت مسلمانوں کا ایک گروہ حاضر ہو-
رہی حمل گرانے کی بات تو جب تک بچہ میں جان نہ پڑے اس حمل کو گرا سکتے ہیں اور اس کی مدت چار ماہ ہے جیسا کہ فقہائے کرام فرماتے ہیں کہ اگر حاملہ عورت چاہے تو ایک سو بیس (120) دن سے پہلے اسقاط حمل کر سکتی ہے۔ هل يباح الااسقاط بعد الحبل؟ يباح ما لم يتخلق شئی منه، ثم فی غير موضع ولا يکون ذلک الا بعد مائه وعشرين يوما انهم ارادوا بالتخليق نفخ الروح
(شامی، الدر المختار مع الرد المختار، ۳/ ۱۷۶/فتح القدير، ۳/ ۲۷۴)
اگر اسلامی حکومت ہوتی تو ایسے شخص کو سخت سزائیں دیتی لیکن جہاں اسلامی حکومت نہ ہو وہاں کو ئی اور سزا نہیں دے سکتا البتہ گاؤں کے لوگ ان کا بائیکاٹ کریں جیسا کہ قرآن شریف میں ہے
وَ اِمَّا یُنۡسِیَنَّکَ الشَّیۡطٰنُ فَلَا تَقۡعُدۡ بَعۡدَ الذِّکۡرٰی مَعَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ﴿سورہ انعام ۶۸﴾
ترجمہ اور جو کہیں تجھے شیطان بھلادے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ ،
ہاں اگر تو بہ استغفار کرلے تو کار خیر کرنے کے لئے کہیں مثلا مسجد میں جن چیزوں کی ضرورت ہو وہ لاکر دیں اور میلاد وغیرہ کریں اور غریبوں میں صدقات و خیرات کریں کہ اعمال صالحہ قبول توبہ میں معاون ہوتے ہیں جیسا کہ قرآن شریف میں ہے اِلَّا مَنۡ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَاُولٰٓئِکَ یُبَدِّلُ اللّٰہُ سَیِّاٰتِہِمۡ حَسَنٰتٍ ؕ وَ کَانَ اللّٰہُ غَفُوۡرًا رَّحِیۡمًا﴿سورہ فرقان ۷۰﴾
ترجمہ مگر جو توبہ کرےاور ایمان لائے اور اچھا کام کرے تو ایسوں کی برائیوں کو اللہ بھلائیوں سے بدل دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے. واللہ اعلم با الصواب
کتبہ
الفقیر تاج محمد.حنفی قادری واحدی اترولوی
0 تبصرے