سوال نمبر 207
السّلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
ہماراسوال یہ ہے کہ قرآن مجید میں جو چودہ آیتِ سجدہ ہے وہ آیتیں کس وجہ سے نازل ہوئیں اور صرف ایک ہی سجدہ کرنے کا حکم ہے دو بار کیوں نہیں جواب عنایت فرمائیں تو حضرت کی بڑی مہربانی ہوگی
سائلہ عائشہ صدیقہ
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجواب ھوالموفق للحق والصواب
سجدہ تلاوت ایک پسندیدہ عمل ہے اور یہ قرآن مجید کے ساتھ پڑھنے والے کے زندہ تعلق کو ظاہر کرتا ہے اس لیے اس کی غیر معمولی اہمیت ہے ۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ یہ ہے کہ وہ تلاوت کرتے ہوئے جنت کے ذکر پر طلب کی دعا ، جہنم کے ذکر پر پناہ کی دعا اور اسی طرح ان مواقع پر سجدہ بھی کرتے تھے جن میں اس مناسبت کا مضمون آتا ہے ۔ ہمارے لیے اس اسوہ میں قرآن کے ساتھ حقیقی تعلق کا نمونہ ہے جس کی پیروی میں ظاہر ہے برکت بھی ہے اور اجر بھی ۔ کرنے کا طریقہ کوئی خاص مقرر نہیں ہے آپ چاہیں تو نماز کی طرح باقاعدہ مصلے پر بھی یہ سجدہ کر سکتے ہیں افضل ہے کہ سجدہ تلاوت کے پہلے کھڑے ہوں اور سیدھاسجدہ میں جائیں بعدہ کھڑے ہوجائیں
آیات سجدہ کاشان نزول الگ لگ ہے جو تفاسیر میں بالتفصیل مذکور ہےہاں ان مواقع پر ہمارے نبی نے سجدہ فرمایاہے جو ہمارے لئے قابل اتباع واطاعت ہے
ایک ہی سجدہ کی حکمت یہ ہے کی نماز کے سجدوں سے مماثلت ومشابہت نہ ہونے پائے اس لئے کی نماز کے دو سجدہ ہوتےہیں ایک تشکرالرحمان ہے
اوردوسراترغیماللشیطان اورسجدہ تلاوت میں ترغیم شیطان نہیں بلکہ تشکرہے اس لئےایک ہی ہے....!!!
والله تعالی اعلم وعلمه احكم
كتبـــه
منظوراحمد یارعـــلوی
0 تبصرے