سوال نمبر 225
سوال کوئی عورت ایک سال سے میکہ میں رہ رہی ہے اور اس کا کہنا ہے کہ اس کا شوہر اسے ایک سال پہلے طلاق دے چکا ہے لیکن شوہر کا کہنا ہے کہ ایک سال پہلے طلاق نہیں دی بلکہ اب طلاق دی ہے۔ تو دریافت طلب بات یہ ہے کہ عورت کی عدت اس ایک سال سے شمار کی جائے گی یا شوہر کے مذکورہ قول کے بعد شمار کی جائے گی۔قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں
بسم اللہ الرحمن الرحیم
الجواب بعون الملک الوہاب اگر عورت گواہ پیش کردے تو ایک سال پہلے طلاق مانی جائے گی اور اگر گواہ نہیں ہیں تو شوہر کا قول مانا جائے گا پھر جس دن شوہر طلاق دیا یا اقرار کیا اس دن سے عدت گزارنی ہوگی. (کتب فقہ)
واللہ اعلم بالصواب
طالب دعا
الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی اترولوی
0 تبصرے