عالمہ لڑکی کا نکاح غیر عالم لڑکا سے کرنا کیسا ہے؟

سوال نمبر 224

السلامُ علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
 سوال کیا فرماتے ہیں علمائے کرام و مفتیان عظام اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ عالمہ لڑکی کا نکاح غیر عالم لڑکا سے کرنا کیسا ہے،، جبکہ زید کا کہنا ہے کہ جائز نہیں ہے اس لیے کہ مرد حاکم ہے بیوی کا اور غیر عالم حکومت کرے ایک عالمہ دین دار عورت کی تو یہ جائز نہیں ہے لہٰذا علمائے کرام سے گزارش ہے کہ اس کا صحیح جواب قرآن وحدیث کی روشنی فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں.
سائلہ تحسینِ کائنات۔۔ جمشید پور ٹاٹا جھارکھنڈ




وعلیکم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ

الجواب اللھم ھدایۃ الحق والصواب درمختار میں ہے فلیس فاسق کفوا الصالحہ یعنی فاسق صالحہ لڑکی کا کفو نہیں (٤/١٥٣)
یونہی عالمہ قاریہ غیر عالم کے لئے کفو نہیں ہو سکتا اور جب کفو نہیں تو نکاح درست نہیں.
خلاصہ کلام یہ ہے کہ  عالمہ فاضلہ حافظہ قاریہ لڑکی کا غیر عالم لڑکے سے نکاح کرنا وہاں کے عرف میں عار نہ ہو یا لڑکی کی توہین نہ سمجھا جاتا ہوتو نکاح جائز ہے  اور اگر وہاں کے عرف میں معیوب ہوتو جائز نہیں.
زید کا یہ کہنا کہ عالمہ لڑکی کا غیر عالم لڑکے سے نکاح کرنا جائز کیونکہ غیر عالم عالمہ پر حکومت کرے گا یہ سراسر جہالت ہے  زید پر توبہ لازم ہے آئندہ پھر کبھی بے علم مسئلہ نہ بتاۓ جب تک کسی اچھے عالم سے پوچھ نہ لے.


وھو سبحانہ تعالٰی ورسولہ اعلم بالصواب
                   از
العبد محمد عمران القادری عفی عنہ
دارالعلوم اہلسنت محی الاسلام بتھریا کلاں ڈومریا گنج سدھارتھ نگر یو پی
١٧جماد الآخر ١٤٤١  ھجری ہو
١٢فروری۔ ٢٠٢٠ عیسوی






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney