بیل کی منی گائے کے رحم میں ڈالا گیا اور اس سے بچہ ہوا تو اس کے قربانی کا حکم

سوال نمبر 243

السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں کہ بیل کی منی کو کسی آلہ  کے ذریعہ سے نکالی گئی اور پھر اس منی کو کسی گائے کے رحم میں ڈال دی گئی اور اس سے بچھڑا پیدا ہوا تو کیا اس کی قربانی کرنا جائز ہے ؟  کسی معتمد کتاب کے حوالے کے ساتھ جواب مرحمت فرمائیں ۔ 
سائل : محمد وسیم






وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
         جواب
جانوروں میں عصمت کا مسئلہ تو نہیں اور نہ ان کے لئے نسب کے احکام ہیں‘ بنا بریں نسل کی افزائش کے لئے بیل کی منی کو آلہ کے ذریعہ نکال کر پھر اس کو انجکشن یا کسی آلہ کے ذریعہ مادۂ منویہ کو گائے رحم میں پہنچانا جائز ہے اور  اس کی وجہ سے حمل قرار پائے اور جانور بچہ جنم دے تو اس بچہ کا گوشت حلال ہے ، اگر وہ دودھ دینے لگے تو دودھ بھی حلال ہے ۔ لہذا ڈائری فارمس میں استقرارِ حمل کے لئے گائے اور بھینس کو انجکشن دینا شرعاً درست ہے اور اس سے پیدا ہونے والے بچہ کا گوشت اور دودھ جائز ہے جیسا کہ رد المحتار میں ہے کہ
 " لان المعتبر فى الحل و الحرمة الام فيما تولد من ماكول او غير مأكول " اھ ( ج 6 ص 305 ) اور فتاوی رضویہ میں ہے کہ
 " مادہ جب حلال تو بچہ حلال ہے کہ جانور میں نسب ماں سے ہے نہ کہ باپ سے " اھ ( فتاوی رضویہ ج 9 ص 7 نصف اخر ) 
لہذا مذکورہ باتوں سے ثابت ہوا کہ اس جانور کا گوشت کھانا جائز ہے تو اس جانور کی قربانی بھی جائز ہے۔ 

واللہ اعلم بالصواب
 کریم اللہ رضوی






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney