آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

تین طلاق دیا اور بغیر حلالہ رکھا تو کیا حکم ہے

سوال نمبر 242

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎ 
کیا فرماتے ہیں علماۓ دین اس مسٸلہ میں کہ زید نے اپنی بیوی کو ٣ طلاق دیا اب بغیرحلالہ کے زید کی بیوی اسکے پاس رہتی ہے زید کے پاس ماں اور بھائی بھی ہیں اب زید کے گھر پر اسکے باپ کا سالانہ کھانا ہے تو کیا زید کے یہاں کھانا کھانا اسکے یہاں جانا درست ہے  یا نہیں قران و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں؟

ساٸل عبدالکریم واحدی پپرا بارہ خاں گونڈہ




وعلیکم السلام ور رحمة الله وبركاته

 الجواب بعون الملک الوہاب
صورت مسئولہ میں زید ہندہ پر حرام ہوگئی ہے اب بغیر حلالہ اس کے جائز و حلال نہیں ہو سکتی
ارشاد ربانی ہے
 فان طلقھا فلا تحل له من بعد حتى تنكح زوجا غيره 
یعنی تیسری طلاق کے بعد  عورت شوہر پر بغیر حلالہ کسی طرح حلال نہیں ہو سکتی-
اب زید اور اس کی بیوی پر فرض ہے فوراً ایک دوسرے سے علاحدہ ہو کر اعلانیہ توبہ و استغفار کریں اگر وہ دونوں ایسا نہیں کرتے ہیں تو مسلمانوں پر لازم ہے کہ ان دونوں کا سخت  و شدید مقاطعہ اور بائیکاٹ  کریں تاکہ یہ دونوں مجبور ہو کر علاحدگی اختیار کریں  اور اعلانیہ توبہ کرنے پر مجبور ہو جائیں اگر مسلمان ایسا نہیں کرتے ہیں تو وہ خود گنہ گار ہوں گے-

والله اعلم باالصواب

فتاوی علیمیہ جلد دوم طلاق کا بیان صفہ  ۱۴۰

 تنبیہ: زید کی ماں اور اس کے  بھائی پر یہ لازم ہے کہ زید کو سمجھائیں  اور اگر زید اپنی ضد پر اڑا ہے تو اس کا بائیکاٹ
کریں ورنہ گنہگار ہوں گے۔

زید جب تک اعلانیہ توبہ نہ کر لے اور بیوی سے علاحدگی اختیار نہ کر لے  اس  کے باپ کے سالانہ کا کھانا درست نہیں؛ اور اس کے یہاں جانا بھی درست نہیں جو لوگ جائیں گے گنہگار ہوں گے-

ھذا ما ظھر لی وھو سبحانہ تعالی واتم 

کتبہ محمد معصوم رضا نوری



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney