ہاتھ میں مورتی بنوانا کیسا

سوال نمبر 252

کیافرماتے ہیں علماء دین وشرع متین مسئلہ ھذا کے بارےمیں کہ ایک شخص جو اپنے کو مسلمان بولتاہے اور اپنے ہاتھ میں مورتی بناکے رکھاہے کیااس حال میں وہ مسلمان رہا؟
عمران شیخ  ممبئی



الجواب ھوالموفق للحق والصواب
کسی مسلمان کو ایسا ہرگز نہیں کرنا چاہئے اس لئے کہ مورتی کو قرآن نےنجس قراردیتے ہوئےاس سے اجتناب و احتراز کا حکم دیا ہے جیساکہ اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشادفرماتاہے کہ
فاجتنبواالرجس من الاوثان 
سورہ حج آیت(۲۲)
تودورہوبتوں کی گندگی سے (کنزالایمان) 
تفسیر قرطبی میں رجس کی تفسیرمیں منقول ہے
"الرجس الشی القذر الوثن التمثال من خشب اوحدیداوذھب اوفضةونحوهاوکانت العرب تنصبھاوتعبدھاوالنصاری تنصب الصلیب وتعبدہ وتعظمه فھوکالتمثال ایضا"
وقال عدی بن حاتم اتیت النبی صلی اللہ علیہ وسلم وفی عنقی صلیب من ذھب  قال "الق ھذالوثن عنک (ای الصلیب)
بتوں اور مورتیوں سے دور ونفورکاحکم ہے اس لئے نہ اسکی عبادت کی جائے گے اور نہ ہی اسے کسی مقام تعظیم میں رکھاجائےگاجیساکہ اوپر کی عبارت سےظاہروباہر ہے
صورت مسئولہ میں ہاتھ 
میں مورتی کی تصویر بناناسخت مذموم حرکت ہے جس سے احترازلازم ہے
اعلی حضرت فاضل بریلوی علیہ الرحمه ارشاد فرماتے ہیں "ہاتھ میں جاندار کی تصویربناناحرام ہے خاص کر معبودان کفارکی تصویر بنانااورسخت حرام ہے"
لھذامورتی کی تصویر ہاتھ پر بناناحرام حرام سخت حرام ہے لیکن اسلام سے خارج نہ ہوگاالبتہ اس پر توبہ واستغفارلازم ہے


 ھذاماظہرلی والعلم عنداللہ

کتبه
منظور احمد یارعلوی






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney