گونگے مؤمن کے ذبیحے کا حکم

سوال نمبر 233

السلام علیکم 
کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل میں کہ گونگے مومن کا ذبیحہ حلا ل ہے یا نہیں جواب عنایت فرما کر عنداللہ ماجور ہوں 
المستفتی : حکیم اللہ فیضی خادم جامعہ دارالقرات کورھی باندہ یوپی




وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
 جواب مسلمان گونگے کا ذبیحہ حلال ہے جیسا کہ در مختار میں ہے کہ " فتحل ذبيحتهما ولو الذابح مجنونا او امراة او صبيا يعقل التسمية والذبح و يقدر او اقلف ( هو الذى لم يختن وكذا الاغلف) او اخرس " اھ ( در مختار مع الرد المحتار ج 9 ص 231 : کتاب الذبائح ، دار عالم الکتب بیروت ) اور فتاوی عالمگیری میں ہے کہ " و تؤكل ذبيحة الاخرس مسلما كان او كتابيا كذافى فى فتاوى قاضى خان " اھ ( فتاوی عالمگیری ج 5 ص 286 : کتاب الذبائح ، الباب الاول فی رکنہ و شرائطہ الخ ) اور نفع المفتی میں ہے کہ " ھل یجوز ذبح الأبکم ۔ الاستبشار : نعم : فإنه معذور في ترک التسمیة کما في مختصر الوقایة " اھ ( نفع المفتی ص 193 ) اور بہار شریعت میں ہے کہ " گونگے کا ذبیحہ حلال ہے اگر وہ مسلم یا کتابی ہو " اھ ( بہار شریعت ج 3 ص 316 : ذبح کا بیان ) 

واللہ اعلم باالصواب

کتبہ
کریم اللّٰہ رضوی






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney