سوال نمبر 266
اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ
علماۓ کرام و مفتیان عظام رہنمائی فرماٸیں کہ قبرستان کی خالی زمین جہاں پہ کوٸی قبر نہيں ہے اس خالی زمین پر جتائی کر کے کوئی چیز پیدا کرنا اور صرف اپنے مصرف میں لینا کیا جائز ہے ؟
اور اگر کوٸی مسلمان ایسا کرتا ہے تو اس کے لیے شریعت کیا حکم دیتی ہے تفصيل سے جواب دے کر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں
ساٸل حافظ محمد علاٶالدین رضوی ہزاریباغ جھارکھنڈ
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
الجواب بعون الملک الوھاب اللھم ھدایۃ الحق والصواب بشرط صحۃ السؤال
اہل اسلام کے قبرستان کو مسمار کرکے یا منہدم کرکے کھیتی باڑی کرنا نا جائز و حرام ہے
🖍 (البحر الرائق) (عالمگیری
اگر قبرستان موقوفہ ہے تو اس میں کھیتی باڑی وغیرہ کرنا جائز نہیں ہے
اور اگر مملوکہ ہے تو قبریں پرانی ہونے کے بعد مالک کو کھیتی کرنے کی اجازت ہے
(الھدایہ) کتاب الوقف ٢ / ٦٤٠۔ ( وکذافی فتح القدیر ) کتاب الوقف ٦ / ٢٢٠
ویخیر المالک بین اخراجہ ومساوتہ باالارض کما جاز زرعہ والبناء علیہ اذا بلی وصار ترابا
(الدر مختار) باب صلاۃ الجنازہ ٣ / ۱۴۵
مملوکہ قبرستان میں مالک کی اجازت کے بغیر اگر کسی نے تدفین کی اور مالک نے جائز نہ رکھا تو مالک کو اس زمین کو خالی کرنے کا مردے کو نکلوا دینے کا کامل اختیار ہے اور کھیتی عمارت ہر شی کا اختیار ہے
اور موقوفہ قبرستان میں یہ اختیار نہیں ہیں اگر موقوفہ میں کیے تو ناجائز و حرام ہے کہ توہین اموات مسلمین ہے
کے قبور مسلمین پر چلنا جائز نہیں بیٹھنا جائز نہیں ان پر پاؤں رکھنا جائز نہیں اور ائمہ نے تصریح فرمائی کہ قبرستان میں جو نیا راستہ نکلا ہو اس پر چلنا بھی ناجائز و حرام ہے
(الفتاوی رضویہ شریف) جلد ۹ / ۴۸۱
واللہ اعلم بالصواب
کتبہ
محمد جواد القادری انصاری
0 تبصرے