آپ قوم کی بہتری کے لئے کچھ ہدیہ کریں کلک کریں

جس سے زنا کیا اس کی بیٹی سے نکاح کا حکم

سوال نمبر 265

علمائے کرام کی بارگاہ میں گزارش ہے کہ
زید نے کافی عرصہ تک ہندہ سے ناجائز تعلق بنائے رکھا پھر ہندہ کی لڑکی زینب سے زید نے نکاح کر لیا اب اس کے کچھ بچے بھی ہیں
غور طلب امر یہ ہے کہ یہ نکاح جائز ہے کہ ناجائز
زید کے بارے میں شریعت کا کیا حکم ہے
جواب مدلل اور تفصیل سے عنایت فرمائں
زید امامت اور ممبر رسول پر نعت ومنقبت پڑھنے کے قابل ہے کہ نہیں؟

سائل محمد سلیم رضا



 بسم اللہ الرحمن الرحیم

 الجواب بعون الملک.الوہاب ھو الھادی الی الصواب والیہ المرجع الماب
زانیہ کی بیٹی سے نکاح حرام اشد حرام ہے جیسا کہ ارشاد ربانی ہے
 حُرِّمَتۡ عَلَیۡکُمۡ اُمَّہٰتُکُمۡ وَ بَنٰتُکُمۡ وَ اَخَوٰتُکُمۡ وَ عَمّٰتُکُمۡ وَ خٰلٰتُکُمۡ وَ بَنٰتُ الۡاَخِ وَ بَنٰتُ الۡاُخۡتِ وَ اُمَّہٰتُکُمُ الّٰتِیۡۤ  اَرۡضَعۡنَکُمۡ وَ اَخَوٰتُکُمۡ مِّنَ الرَّضَاعَۃِ  وَ اُمَّہٰتُ نِسَآئِکُمۡ  وَ رَبَآئِبُکُمُ الّٰتِیۡ فِیۡ  حُجُوۡرِکُمۡ مِّنۡ نِّسَآئِکُمُ الّٰتِیۡ دَخَلۡتُمۡ بِہِنَّ ۫ فَاِنۡ  لَّمۡ تَکُوۡنُوۡا دَخَلۡتُمۡ بِہِنَّ فَلَا جُنَاحَ عَلَیۡکُمۡ ۫ وَ حَلَآئِلُ اَبۡنَآئِکُمُ الَّذِیۡنَ مِنۡ اَصۡلَابِکُمۡ ۙ  وَ اَنۡ تَجۡمَعُوۡا بَیۡنَ الۡاُخۡتَیۡنِ اِلَّا مَا قَدۡ سَلَفَ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ  غَفُوۡرًا  رَّحِیۡمًا ﴿ۙنساء۲۳﴾
ترجمہ حرام ہوئیں تم پر تمہاری مائیں اور بیٹیاں اور بہنیں اور پھوپھیاں اور خالائیں اور بھتیجیاں اور بھانجیاں  اور تمہاری مائیں جنہوں نے دودھ پلایا اور دودھ کی بہنیں اور عورتوں کی مائیں اور ان کی بیٹیاں جو تمہاری گود میں ہیں ان بیبیوں سے جن سے تم صحبت کرچکے ہو تو پھر اگر تم نے ان سے صحبت نہ کی ہو تو ان کی بیٹیوں سے حرج نہیں  اور تمہاری نسلی بیٹوں کی بیبیاں اور دو بہنیں اکٹھی کرنا مگر جو ہو گزرا بیشک اللہ بخشنے والا مہربان ہے ،
 اور حرام کو حلال سمجھنا کفر ہے تو اگر زید نے نکاح جائز سمجھ کر کیا ہے تو اسلام سے خارج ہوگیا یونہی جو لوگ جانتے تھے کہ  زید کا فلاں سے غلط تعلق ہے اور اس کی بیٹی سے نکاح حرام ہے پھر بھی جائز سمجھ کر شرکت کئے یا گواہ بنے تو وہ بھی اسلام سے خارج ہوگئے لہذا ان سب پر تجدید ایمان اور شادی شدہ ہوں تو تجدید نکاح فرض ہے اور اگرمرید ہوں تو تجدید بیعت بھی کریں
 اور اگر نکاح کو ناجائزو حرام سمجتے ہوئے کیا تو گناہ کبیرہ کا مرتکب ہوا زید پر لازم ہے کہ زانیہ کی بیٹی کو اپنے سے دور کردے اور سچے دل سے اعلانیہ توبہ کرےیونہی جو حضرات یہ علم رکھتے ہوئے کہ زید کا فلاں سے ناجائز تعلق ہے پھر بھی ناجائز سمجھتے ہوئے نکاح میں شرکت کئے یا گواہ بنے ان سب پر اعلانیہ تو بہ لازم ہے زید اور زانیہ کو بعد توبہ کار خیر کرنے کا حکم دیں کہ زنا سے سبب یہ دونوں سخت گنہ گار ہوئے اور کار خیر توبہ میں معاون ہیں جیسا کہ ارشاد ربانی ہے
اِلَّا مَنۡ تَابَ وَ اٰمَنَ وَ عَمِلَ عَمَلًا صَالِحًا فَاُولٰٓئِکَ یُبَدِّلُ اللّٰہُ سَیِّاٰتِہِمۡ  حَسَنٰتٍ ؕ وَ کَانَ  اللّٰہُ  غَفُوۡرًا  رَّحِیۡمًا﴿سورہ فرقان ۷۰﴾
ترجمہ مگر جو توبہ کرےاور ایمان لائے اور اچھا کام کرے تو ایسوں کی برائیوں کو اللہ بھلائیوں سے بدل دے گا اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے.
چونکہ زید زنا کرنے اور پھر زانیہ کی بیٹی سے نکاح کرنے کے سبب گناہ کبیرہ کامرتکب ہوا اسلئے نہ اس کی امت جائز ہے اور نہ ہی اس سے منبر پر نعت پڑھوانا جائز ہے ہاں بعد توبہ وکار خیر کے کوئی حرج نہیں.
اور اگر توبہ نہ کرے تو سارے مسلمان بائیکاٹ کردیں جیسا کہ قرآن شریف میں ہے
 وَ اِمَّا یُنۡسِیَنَّکَ الشَّیۡطٰنُ  فَلَا تَقۡعُدۡ بَعۡدَ  الذِّکۡرٰی  مَعَ الۡقَوۡمِ  الظّٰلِمِیۡنَ﴿سورہ انعام ۶۸﴾
 ترجمہ اور جو کہیں تجھے شیطان بھلادے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ .
.واللہ اعلم با الصواب

کتبہ
الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی



ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney