سوال نمبر 268
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبر کاتہ
سوال کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان عظام مسلہ ذیل میں کہ زید جو کہ ایک پیر سے معذور(لنگڑا) ہے تو کیا زید کے پیچھے غیر معذورحضرات نماز پڑھ سکتے ہیں یا نہیں؟
حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں
بینوا وتوجروا
سائل محمد عاقل رضا سیتاپور
وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
الجـــــواب بعون الملک الوہاب
اسی طرح کے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے سرکار اعلی حضرت رضی اللہ عنہ تحریر فرماتے ہیں: صورت مستفسرہ میں ایسے شخص کی امامت بلا شبہ جائز ہے پھر اگر وہی عالم ہے تو وہی زیادہ مستحق ہے اس کے ہوتے جاہل کی تقدیم ہر گز نہ چاہئے اور اگر دوسرا عالم بھی موجود ہے جب بھی اس کی امامت میں حرج نہیں مگربہتر وہ دوسرا ہے ، یہ سب اس صورت میں کہ دونوں شخص شرائط صحت وجواز امامت کے جامع ہوں صحیح خواں صحیح الطہارۃ سنی صحیح العقیدہ غیر فاسق معلن ورنہ جامع شرائط ہوگا وہی امام ہوگا ۔درمختار میں ہے
صح اقتداء قائم باحدب وان بلغ حد بہ الرکوع علی المعتمد وکذا باعرج وغیرہ اولٰی مختار قول پر سیدھا کھڑے ہونے والے کی نماز کبڑے شخص کے پیچھے درست ہے اگر چہ اس کا کُبڑا پن رکوع کی حد تک ہو، اسی طرح لنگڑے کا حکم ہے، البتہ دوسرے آدمی کی امامت افضل و اولیٰ ہے ۔(درمختار باب الامامۃ مطبوعہ مطبع مجتبائی دہلی ۱/۷۵) (فتاوی رضویہ جلد ۶/ص ۵۵۴/مترجم).واللہ اعلم با الصواب
کتبہ
الفقیر تاج محمد حنفی قادری واحدی
0 تبصرے