کیا دو انگوٹھی پہن کر امامت کرنا درست ہے

سوال نمبر 269

السلام عليكم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

 کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس بارے میں کہ ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا کیسا ہے جو دو انگوٹھی پہنتا ہو؟نیز موجودہ پیمانے کے حساب سے کتنے وزن کا چاندی کا انگھوٹھی پہن کر نماز پڑھ سکتے ہیں تفصیل سے جواب عنایت فرماکر مشکور ہوں 
المستفتی وصی اللہ فیضی ساکن رموا پور بیروا ایس نگر




وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

الجـــــــــواب بتوفیق اللہ
 صورت مسئولہ میں مرد کو ساڑھے چار ماشہ سے کم وزن کی ایک چاندی کی انگوٹھی ایک نگ کی پہننا جائز ہے دو(2) یا دوسے زیادہ نگ حرام ہے اور جو چیز مکروہ ہو اسے پہن کر نماز پڑھنا بھی مکروہ ہے ردالمحتار میں ہے
 إنما يجوز التختم بالفضة لو على هيئة خاتم الرجال أما لو له فصان أو أكثر حرم
 ترجمہ چاندی کی انگوٹھی پہننا جائز ہے بشرطیکہ مردانہ انگوٹھیوں کی شکل وصورت پر ہو ( نیز اس کا ایک نگینہ ہو) اگر دو یا زیادہ نگینے ہوں تو حرام ہے ( ج9کتاب الحظر والاباحۃ فصل فی اللبس صفحہ521 )
فتاویٰ رضویہ میں ہےمیں مرد کو ساڑھے چار ماشے سے کم (چار گرام چھ سو پینسٹھ ملی گرام ساٹھ میکرو ملی گرام) وزن کی ایک انگوٹھی ایک نگ کی پہننا جائز ہے دو یا  زیادہ نگ حرام کہ زیورِ زنان ہو گیا ہے اور  مکروہ چیز پہن کر نماز بھی مکروہ ۔ ( مخلصا جلد 22/24 صفحہ 130/544)
درمختار مع ردالمحتار میں ہے كل صلاة أديت مع كراهة التحريم تجب إعادتها تلك الكراهة كراهة تحريم تجب إعادتها ( ج 2 باب صفۃ الصلاۃ صفحہ 147/148)
لہذا ایسے امام کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے اگر پڑھ لی تو واجب الاعادہ ہے. واللہ اعلم بالصواب

                    کتبہ
محمد مظہر حسین سعدی رضوی






ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

  1. اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیا فرماتے ہیں علمائے کرام مسلہء ذیل میں کہ امام اس لوکڈون میں گھر کو چلا گیا نمازیوں۔ نے کہا اور 15یہ20دن کے بعدآیا کیا ان کی تنخواہ جاءز ہویء یہ نہیں جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی

    جواب دیںحذف کریں

Created By SRRazmi Powered By SRMoney