سوال نمبر 273
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیافرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ بعض جگہوں پر دکان و مکان میں سورہ بقرہ چالیس دن تک پڑھنے کے لئے پیسہ طے کرتے ہیں کیا یہ جائز ہے اگر امام صاحب ایسا کریں تو انکی اقتدا کا کیا حکم ہے
سائل احمد رضا پونا
وعلیکم السلام ورحمة الله
قرآن پاک پڑھنے پڑھوانے پر اجرت متعن کرنا جائز نہیں اسطرح کے ایک مسئلہ کے جواب میں حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ بہار شریعت حصہ چہارم میں ارشاد فرماتے ہیں کہ
اجرت پر قرآن پڑھوانا نا جائز ہے دینے والا لینے والا دونوں گنہگار ہیں،اجرت یہی نہیں کہ پیشتر مقرر کرلیں کہ یہ لیں گے وہ دینگے، بلکہ یہاں کچھ ملتا ہے، اگر چہ اس سے طے نہ ہوا ہو یہ بھی جائز نہیں کہ المعروف كا المشروط ہاں اگر کہہ دے کچھ نہیں دونگا یا نہیں لونگا پھر امام صاحب کی خدمت کریں تو حرج نہیں کہ الصريح يفوق الدلالة یا امام صاحب کو اتنے دنوں کے لیے کام پر رکھ لیں کہ ہم جو کام کہیں گے وہ کرنا ہوگا اب چاہے قرآن پڑھوائے یا کوی کام کروائے اس پر اجرت دینا جائز ہے.
اجرت پر قرآن پڑھوانا نا جائز ہے دینے والا لینے والا دونوں گنہگار ہیں،اجرت یہی نہیں کہ پیشتر مقرر کرلیں کہ یہ لیں گے وہ دینگے، بلکہ یہاں کچھ ملتا ہے، اگر چہ اس سے طے نہ ہوا ہو یہ بھی جائز نہیں کہ المعروف كا المشروط ہاں اگر کہہ دے کچھ نہیں دونگا یا نہیں لونگا پھر امام صاحب کی خدمت کریں تو حرج نہیں کہ الصريح يفوق الدلالة یا امام صاحب کو اتنے دنوں کے لیے کام پر رکھ لیں کہ ہم جو کام کہیں گے وہ کرنا ہوگا اب چاہے قرآن پڑھوائے یا کوی کام کروائے اس پر اجرت دینا جائز ہے.
والله اعلم ورسوله
احقرالعبد اظهاراحمد رضوی
0 تبصرے