جس جانور کے دانت نہ ہو اس کی قربانی کا حکم

سوال نمبر 299

السلام علیکم 
کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان عظام اس مسئلہ میں جس جانور کے دانت نہ ہو اس کی قربانی کا کیا حکم ہے ۔ 
سائل : انور علی




وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
 جواب جس جانور کے دانت پیدائشی طور پر نہ ہوں اور قربانی کی عمر ہوگئی ہو یا دانت آکر جھڑ گئے ہوں اگر وہ چارا کھا لیتا ہو تو اس کی قربانی جائز ہے جیسا کہ فتاوی عالمگیری میں ہے کہ " و اما الهتماء وهی التی لا اسنان لها فان کانت ترعی وتعتلف جازت والا فلا " اھ (فتاوی عالمگیری ج 5 ص 298 / البحر الرائق ج 9 ص 323 مطبوعہ زکریا ) اور فتاوی فیض الرسول میں ہے کہ " قربانی کے بکرا کی عمر سال بھر ہونا ضروری ہے دانت کا نکلنا ضروری نہیں لہذا بکرا اگر واقعی سال بھر کا ہے تو اس کی قربانی جائز ہے اگر چہ اس کے دانت نہ نکلے ہوں در مختار مع شامی ج 5 ص 204 میں ہے کہ " صح الثنى فصاعدا و الثنى هو ابن حول من الشاة " اھ ملخصا " اھ ( فتاوی فیض الرسول ج 2 ص 456 ) 

واللہ اعلم باالصواب
کریم اللہ رضوی






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney