ایک بیوی تین بیٹے کا ترکہ کتنا ؟

سوال نمبر 300

کیافرماتےہیں علماء کرام ومفتیان عظام کی متوفی نے ایک بیوی اور تین بیٹےچھوڑے رقم چوبیس لاكھ كس كاكتناحصہ بنے گا؟؟؟؟؟




الجواب ھوالموفق للحق والصواب
میت کے ترکہ سے ترتیب وارکل چارطرح کےحقوق متعلق ہوتے ہیں اول اسکے مال سے میت کی تجہیزوتکفین کی جائے گی پھر مابقی مال سے اسکے دیون اداکئے جائیں گے پھرمابقی کے تہائی مال سے اسکی وصیت پوری کی جائے گی اگر میت نےوصیت کی ہے اسکے بعد بچے ہوئے مال کومیت کے ورثہ کے درمیان تقسیم کیا جائے گا.
فتاوی عالمگیری جلد٦ص٤٤٧میں ہے
التَّرِكَةُ تَتَعَلَّقُ بِهَا حُقُوقٌ أَرْبَعَةٌ: جِهَازُ الْمَيِّتِ وَدَفْنُهُ وَالدَّيْنُ وَالْوَصِيَّةُ وَالْمِيرَاثُ. فَيُبْدَأُ أَوَّلًا بِجَهَازِهِ وَكَفَنِهِ وَمَا يُحْتَاجُ إلَيْهِ فِي دَفْنِهِ بِالْمَعْرُوفِ،ثُمَّ بِالدَیْنِ ثُمًّ تُنَفَّذُ وَصَايَاهُ مِنْ ثُلُثِ مَا يَبْقَى بَعْدَ الْكَفَنِ وَالدَّيْنِ إلَّا أَنْ تُجِيزَ الْوَرَثَةُ أَكْثَرَ مِنْ الثُّلُثِ ثُمَّ يُقَسَّمُ الْبَاقِي بَيْنَ الْوَرَثَةِ عَلَى سِهَامِ الْمِيرَاثِ، اھ ملخّصاً-
لہذاصورت مسئولہ میں بعد تقدیم ماتقدم وانحصارورثہ فی المذكورين میت کے جائداد منقولہ وغیرمنقولہ کےکل چوبیس حصے کئے جائیں اورآٹھواں حصہ یعنی (تین لاکھ) زوجہ یعنی اسکی بیوی کوملےگاجیساکہ اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتاہے 
فان کان لکم ولدفلھن الثمن سورہ نساءآیت ۱۲
اورمابقی یعنی اکیس  لاکھ میں سے ہرایک لڑکے کوسات سات ملے گا
جیساکی قرآن مجید میں اللہ تعالی ارشادفرماتاہے 
وللذکر مثل حظ الانثیین سورہ نساء


              ۸×۳=۲۴
 میتــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
  زوجہ    ابن     ابن      ابن
   ۳  ـــــ  ۷  ــــــ ۷  ـــــ  ۷

ھذاماظهرلی والعلم عند اللہ


کتبہ
منظور احمد یارعلوی






ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney