کیا عوت جانور ذبح کر سکتی ہے

سوال نمبر 311

السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں علماء دین اس مسئلہ میں کہ عورت ذبح کرسکتی ہے یانہیں؟
باحوالہ جواب سے نوازیں
السائلہ حلیمہ نزحت ممبئی





 وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ
الجـــواب
 ھوالموفق للحق والصواب
مسلم اورکتابی کاذبیحہ حلال وباصواب ہےاگرچہ ذابح مجنون،عورت یابچہ ہی کیوں نہ ہواتناضرور ہے کہ تسمیہ سمجھتاہو
درمختار میں ہے 
فَتَحِلُّ ذَبِيحَتَهُمَا، وَلَوِالذَّابِحُ مَجْنُونًاأَوْاِمْرَأَةً أَوْصَبِيًّا يَعْقِلُ التَّسْمِيَةَ وَالذَّبْحَ
درمختارج/۶ص/۲۹۷
اور ایسےہی مبسوط میں ہے
وَلَا بَأْسَ بِذَبِيحَةِ الْمُسْلِمَةِ وَالْكِتَابِيَّةِ لِأَنَّ تَسْمِيَةَ اللَّهِ تَعَالَى عَلَى الْخُلُوصِ يَتَحَقَّقُ مِنْ النِّسَاءِ كَمَا يَتَحَقَّقُ مِنْ الرِّجَالِ،
المبسوط ج۱۲/ص/۵
مسلمہ اورکتابیہ کےذبیحہ میں کوئی حرج نہیں ہےجیسے مردوں سےمتحقق ہوتاہےایسے عورتوں سے بھی ہوجائے گا
ھذاماظہر لی والعلم عنداللہ

کتبہ
منــظور احمدیارعــلوی ممبئی






ایک تبصرہ شائع کریں

1 تبصرے

Created By SRRazmi Powered By SRMoney